وفاقی حکومت کا یوٹیلیٹی سٹورز سمیت 16 محکموں کو بند کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز سمیت 16 محکموں کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا،محکموں میں پاکستان انجینئرنگ کونسل نیشنل فرٹلایزر سمیڈا اور دیگر شامل ہیں،یوٹیلیٹی سٹور انتظامیہ کے مطابق وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز انتظامیہ کو 2 ہفتے کا وقت دیا ہے جب کہ یوٹیلیٹی سٹورز پر دستیاب اشیاءپر سبسڈی پہلے ہی ختم ہو چکی ہے۔
انتظامیہ کا بتانا ہے کہ سٹورز بند ہونے کی خبر کے بعد 11 ہزار سے زائد ملازمین میں تشویش پائی جاتی ہے، 6 ہزار مستقل جب کہ دیگر ملازمین کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجزپر ہیں۔ یوٹیلیٹی سٹورز انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہمیں کمپنیوں سے لین دین کے معاملات نمٹانے کیلئے دو ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔ دوسری جانب یوٹیلیٹی سٹورزکی بندش پر 18 ہزار سے زائد ملازمین نے احتجاج پر غور شروع کردیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بتایاگیا تھا ملک بھر کے یوٹیلیٹی سٹورز بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیاتھا۔ 18 ہزار سے زائد ملازمین بے روزگار ہونے کے دہانے پرپہنچ گئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے ایک اچانک فیصلے کی وجہ سے ملک بھر میں قائم ہزاروں یوٹیلٹی سٹورز کے بند ہو جانے کا امکان و خدشہ ظاہر کیا کیاگیا تھا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایاگیا تھا ملک بھر کے یوٹیلٹی سٹورز پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کو مختلف اشیاءپر سبسڈی دی جا رہی تھی تاہم اب حکومت کے تازہ ترین فیصلے کے تحت یہ سبسڈی بھی ختم کر دی گئی تھی۔
آئندہ سے ملک بھر کے یوٹیلٹی سٹورز پر دستیاب اشیاءکی قیمتیں عام مارکیٹ والی ہی ہوں گی۔ میڈیا رپورٹس یہ بھی بتایاگیا تھا کہ یوٹیلٹی سٹورز پر دستیاب کئی اشیاءکی قیمتیں تو اب عام مارکیٹ کے مقابلے میں بھی زیادہ ہوگئیں تھیں۔یہ بھی بتایا گیا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کے قیام کا مقصد ہی یہ تھا کہ عوام کو کم قیمت پر اشیاءفراہم کی جائیںگی تاہم اب یوٹیلٹی اسٹورز پر دستیاب اشیاءپر دی جانے والی سبسڈی ختم کئے جانے سے یوٹیلٹی سٹورز کے قیام کا اصل مقصد بھی ختم ہو گیاتھا۔ملک بھر میں قائم ہزاروں یوٹیلٹی سٹورز بند ہونے کے امکانات ظاہر کئے گئے تھے۔ یوٹیلٹی سٹورز کی بندش سے ان اسٹورز پر ملازمت کرنے والے 18 ہزار سے زائد ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے۔