کینیڈا: عارضی غیر ملکی ورکرز کو کم کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر کے روز اعلان کیا کہ ان کی حکومت کم اجرت پر کام کرنے والے عارضی غیر ملکی ملازمین کی تعداد میں کمی کرے گی۔
کینیڈین وزیر اعظم نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، "ہم کینیڈا میں کم اجرت پر کام کرنے والے عارضی غیر ملکی ورکرز کی تعداد کم کر رہے ہیں۔لیبر مارکیٹ بدل گئی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہمارے کاروبار کینیڈا کے ملازمین اور نوجوانوں میں سرمایہ کاری کریں۔”کینیڈا کی حکومت نے کورونا وائرس کی وبا کے بعد مزدوروں کی شدید قلت کے دوران پابندیوں میں نرمی کر دی تھی، جس کی وجہ سے غیر ملکی ورکرز کی تعداد میں تاریخی اضافہ دیکھنے میں آیا اور اب کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ اسی اقدام نے تارکین وطن اور نوجوانوں میں بے روزگاری کو زبردست ہوا دی۔
کینیڈا کی حکومت نے یہ اعلان ایک ایسے وقت کیا ہے، جب ملک تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی سے نبرد آزما ہے۔ ملک کے ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے رہائش اور صحت کی دیکھ بھال جیسی عوامی خدمات کے حوالے سے حکومت پر زبردست دباؤ ہے۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم ٹروڈو نے کہا کہ وہ لیبر مارکیٹ میں تبدیلیوں کی وجہ سے عارضی غیر ملکی کارکنوں کے پروگرام میں نظر ثانی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "ایک اچھی ملازمت کی تلاش میں جدوجہد کرنے والے کینیڈین شہریوں کے لیے یہ انصاف کی بات نہیں ہے اور یہ ان عارضی غیر ملکی ورکرز کے لیے بھی مناسب نہیں ہے، جن میں سے کچھ کے ساتھ بدسلوکی اور استحصال کیا جا رہا ہے۔”