مون سون: بارشوں اور سیلاب سے جنوب ایشیائی ممالک میں وسیع تباہی
اسلام آباد :اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ جنوبی ایشیا میں مون سون کی شدید بارشوں اور سیلاب سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں اور بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔
بنگلہ دیش میں بارشوں سے ایک کروڑ 80 لاکھ لوگوں کی زندگی متاثر ہوئی ہے جن میں 12 لاکھ سیلاب میں پھنسے ہیں۔ پاکستان میں گزشتہ دو ماہ کے دوران سیلاب کے نتیجے میں 254 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
انڈیا میں حالیہ بارشوں کے بعد پہاڑی تودے گرنے اور سیلاب کے نتیجے میں 26 ہلاکتوں کی اطلاع ہے جبکہ ایک لاکھ 17 ہزار افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ نیپال میں بھی شدید بارشوں نے تباہی مچائی ہے جس سے کئی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔
ہنگامی امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا)نے بتایا ہے کہ پاکستان میں رواں سال جولائی سے اب تک سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں میں تقریباً نصف تعداد بچوں کی ہے۔ اس سے قدرتی آفات کے سامنے بچوں کے انتہائی غیرمحفوظ ہونے کا اندازہ بھی ہوتا ہے۔
سیلاب نے روزگار اور سکولوں، سڑکوں اور پلوں جیسی اہم تنصیبات کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ملک میں اس آفت سے ہونے والے نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے جبکہ امدادی شراکت داروں اور سرکاری حکام نے بتایا ہے کہ متاثرین کو خوراک، پینے کا صاف پانی، ادویات اور صحت و صفائی کے سامان کی اشد ضرورت ہے۔
مون سون کی بارشوں نے نیپال میں بھی تباہی مچائی ہے جہاں گلیشیئر پگھلنے کے باعث کئی علاقوں میں شدید سیلابی کیفیت ہے۔ ماؤنٹ ایورسٹ کے قریبی علاقے میں گلیشیئر جھیل پھٹنے سے 3,800 میٹر کی بلندی پر واقع تھیمے گاؤں سیلاب برد ہو گیا ہے۔ یہ علاقہ کوہ پیمائی کرنے والوں کی مشہور جائے قیام سمجھا جاتا ہے۔