پارلیمنٹ کے اندر گھس کر اراکین کو گرفتار کیا گیا تو باقی کیا بچا؟. پیپلزپارٹی
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنمااور رکن قومی اسمبلی نوید قمر نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے اندر گھس کر اراکین کو گرفتار کیا گیا تو باقی کیا بچا، یہ پورے آئین، پوری پارلیمنٹ پر بہت سنجیدہ حملہ ہے،ہاﺅس میں آئیں گے اور آپ کو گرفتار کریں گے، اس پر آپ کو سنجیدہ انکوائری کرکے سنجیدہ ایکشن لینا پڑے گا.
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا میں آپ کو اس وقت بطور ہاﺅس کے کسٹوڈین مخاطب کر رہا ہوں، اس وقت جو الزامات سامنے آ رہے ہیں جن پر یقین نہ کرنے کے لیے میرے پاس کوئی وجہ نہیں، یہ پورے آئین، پوری پارلیمنٹ پر بہت سنجیدہ حملہ ہے .
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی حدود سے چاہے کو ئی بھی گرفتار کرنا، آپ کو یاد ہوگا کہ جب علی محمد خان، ان کی جماعت یا عمران خان، جب گیٹ تک پہنچے تھے تو اس کو بھی ہم نے پارلیمنٹ پر حملہ اور قابل مذمت کہا تھا، تو یہ اگر پارلیمنٹ کے اندر گھس کر اراکین کو گرفتار کیا گیا تو باقی کیا بچا، یہاں ہاﺅس میں آئیں گے اور آپ کو گرفتار کریں گے، اس پر آپ کو سنجیدہ انکوائری کرکے سنجیدہ ایکشن لینا پڑے گا.
متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم )کے رکن مصطفی کمال نے کہا کہ پارلیمنٹ سے گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں، گزشتہ روز کے واقعے کی کوئی بھی تائید نہیں کر سکتاانہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن سے درخواست ہے بریک لگا دیں، جب زہر بوئیں گے تو زہر ہی کاٹیں گے، جو کچھ ہو رہا ہے وہ ٹھیک نہیں،عمران خان کے پاس جائیں اور بات چیت کریں،ا سپیکر قومی اسمبلی کل کے واقعے پر ایکشن لیں.