عمران خان کے کامیاب دورہ امریکہ کے اثرات تیزی سے نمایاں ہونے لگے
واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کی جانب سے عندیہ دیا گیا ہے کہ امریکا اور پاکستان میں اسٹریٹجک تعلقات بہتر ہونے سے دو طرفہ تجارتی تعلقات مزید بڑھ سکتے ہیں۔’امن و استحکام کے لیے کام: معاشی خوشحالی قائم کرنا’ کے نام سے جاری فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا اور پاکستان مظبوط معاشی شراکت دار ہیں جس سے دونوں ممالک کو فائدہ پہنچتا ہے۔ سرکاری دستاویزات میں بتایا گیا کہ پاکستان اور امریکا نے گزشتہ سال 6 ارب 60 کروڑ ڈالر مالیت کی اشیا کی تجارت کی جو باہمی تجارت کا نیا ریکارڈ ہے
۔دستاویزات میں پاکستان کا افغان امن مرحلےمیں کردار کی نشاندہی کی گئی جبکہ امریکی حکام نے اسلام آباد سے بھارت اور افغانستان کے درمیان ٹرانزٹ تجارت کے لیے بھی زور ہتے ہوئے کہا کہ جنوبی اور وسطی ایشیائی خطے میں تجارت میں اضافے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو فائدہ پہنچے گا۔وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ 22 جولائی کی نیوز بریفنگ دیتے ہوئے پاکستانی کی معاشی ترقی کے لیے امریکی انتظامیہ کے کردار سے متعلق سوال کے جواب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ تجارت میں اضافے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ہاں مجھے پاکستان سے مزید تجارت نظر آتی ہے، اور میں تھوڑی بہت زیادہ کی بات نہیں کر رہا ہوں
، ہم 10 سے 20 فیصد اضافہ کرسکتے ہیں’۔انہوں نے کہا ‘پاکستان عظیم ملک ہے، یہ بہت بڑا ملک ہے اور ان کی بہترین مصنوعات ہیں، وہ بہت اچھی اشیا بناتے ہیں’۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ‘جب میں نجی شعبے میں تھا تو میں نے پاکستان سے خریداری کی، وہ بہت بہترین چیزیں بناتے ہیں، وہ بہت ذہین اور محنت کش لوگ ہیں’۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھے یقین ہے کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان بہترین تجارتی تعلقات قائم ہوسکتے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان سے تجارت بڑھانے پر مجھے یقین ہے۔ کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ ہم جو کر رہے ہیں وہ ابھی زیادہ نہیں، ہمیں مزید کام کرنا ہوگا’۔ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان اور وائٹ ہاؤس کی فیکٹ شیٹ عمران خان کے دورہ امریکا کی کامیابی کے حوالے سے اسلام آباد کے دعوے کی تصدیق کرتا ہے تاہم اس میں چند اہم مسائل کا بھی ذکر کیا گیا جنہیں تعلقات میں مزید بہتری کے لیے حل کیا جانا ہے۔دستاویزات میں بتایا گیا کہ پاکستان نے اس ہی عرصے کے دوران بڑی تعداد میں امریکا سے لیکوئیفائیڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کی خریداری کی ہے۔ایگزون موبل نے 27 سال بعد پاکستانی مارکیٹ میں 2018 میں دوبارہ اپنی جگہ بنائی تھی