ارض پاک کی خوبصورتی نے چینی دوشیزہ کو گرویدہ بنالیا
اسلام آباد: ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والی چینی لڑکی مارشا جین ارض پاکستان میں بکھرے دل کش نظاروں کو دریافت کرتے کرتے کراچی پہنچ گئی ہے۔
اکیس سالہ مارشا سائیکلنگ اور ہچ ہائیکنگ ( لفٹ لے کر سفر کرنا، پیدل بھی چلنا ) کے ذریعے پاکستان کے مختلف علاقوں کی سیاحت کرتے ہوئے حسین قدرتی نظاروں کو کیمرے میں قید کرتی رہی ہے۔
مارشا نے، جن کے پاس آسٹریلوی شہریت بھی ہے، بتایا کہ 18 سال کی عمر میں انھوں نے اپنے جیب خرچ سے آسٹریلیا کا سفر کیا۔ آسٹریلیا کی سیاحت کے دوران سیر و تفریح اور نت نئی جگہیں دیکھنے کا شوق ان کے دل میں گھر کر گیا۔
اسی شوق کی تکمیل کے لیے زاد راہ اکٹھا کرنے کی غرض سے مارشا نے آسٹریلیا کے ایک ریستوران میں ملازمت بھی کی۔ سیاحت کا جنون مارشا کو پاکستان لانے سے قبل جنوب مشرقی ایشیا، نیپال، ایران، عراقی کردستان اور ترکی لے گیا۔
ترکی سے یہ نوجوان چینی سیاح یونان پہنچی اور وہاں تارکین وطن کے حقوق کے لیے سرگرم عمل اداروں کے لیے کچھ عرصے تک رضاکارانہ خدمات انجام دیں۔ پھر مختلف مواقع پر کارسواروں سے لفٹ لیتے ہوئے بلقان اور فرانس پہنچ گئی۔
فرانس کے حسین نظاروں سے جی بھر کر لطف اندوز ہونے کے بعد مارشا نے لندن میں قدم رکھا۔ عالمی دارالحکومت سے دل بھرا تو مراکش اور پھر کرغیزستان اور تاجکستان کی وسط ایشیائی ریاستوں میں آ وارد ہوئی۔