کیا واقعی امریکی سپریم کورٹ نے ان بہن بھائیوں کو آپس میں شادی کی اجازت دی ہے؟ سوشل میڈیا پر ہنگامہ
نیو یارک : سوشل میڈیا پر ایک جوڑے کی تصاویر وائرل ہورہی ہیں جن کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ وہ آپس میں بہن بھائی ہیں اور 10 سال کی جدوجہد کے بعد امریکی سپریم کورٹ نے انہیں آپس میں شادی کی اجازت دے دی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل پوسٹ میں کہا گیا ہے ’ ریاست نیو جرسی سے تعلق رکھنے والے ایک بھائی بہن کے بارے میں امریکی سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے انہیں آپس میں شادی کی اجازت دے دی ہے۔ یہ فیصلہ 5، 4 کی اکثریت سے سنایا گیا ہے، 5 ججز نے 41 سالہ جیمز بینز اور 38 سالہ وکٹوریہ بینز کی 10 سال کی جدوجہد کے بعد ان کی درخواست منظور کرلی ہے۔‘
بہن بھائی کو شادی کی اجازت کے حوالے سے خبر سب سے پہلے 6 اگست کو ’ ورلڈ نیوز ڈیلی‘ نے شیئر کیا تھا۔ اس ویب سائٹ پر افسانوی اور حقیقی زندگی سے تعلق نہ رکھنے والی خبریں مزاحیہ انداز میں پیش کی جاتی ہیں۔ ویب سائٹ نے واضح طور پر لکھا بھی ہوا ہے کہ ان کی خبروں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا لیکن پھر بھی ان کی بعض خبریں لوگ حقیقت سمجھ کر وائرل کردیتے ہیں۔ گزشتہ دنوں بھی ان کی ایک خبر وائرل ہوئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ایک خاتون نے بیک وقت 17 بچوں کو جنم دیا ہے۔
ورلڈ نیوز ڈیلی کی خبر میں جس جوڑے کی تصاویر استعمال کی گئی ہیں ان کا نام چارلس کیڈن اور ربیکا سٹین فیلڈ ہیں اور ان کا تعلق برطانوی دارالحکومت لندن سے ہے۔ اس جوڑے نے 2018 میں برطانوی سپریم کورٹ میں ایک کیس جیتا تھا جس میں ہم جنس پرستوں کے علاوہ مخالف جنس سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو بھی شادی کے بغیر سول پارٹنر شپ کا حق دیا گیا تھا۔