بچوں کے لیے خالص پھلوں کے جوس کےمزید فوائد دریافت
امریکی کالج آف نیوٹریشن کےجرنل میں شائع رپورٹ کے مطابق بچوں کےایک ماہر رابرٹ ڈی مرے نے بچوں میں 100 فیصد خالص جوس کے اثرات پر تحقیق کی ہے۔ اس سے قبل بعض غذائی ماہرین کا خیال تھا کہ بچوں کے لیے پھلوں کا رس مفید نہیں ہوتا جس سے بچوں کا وزن بڑھ سکتا ہے یا پھراس سے وہ ذیابیطس کے شکار بھی ہوسکتےہیں۔
ڈاکٹر رابرٹ مرے کے مطابق پھلوں کے رس میں فائٹوکیمیکلز اور دیگر اہم اجزا پائے جاتے ہیں۔ رس پینے والے بچوں میں وٹامن سی، میگنیشیئم، پوٹاشیئم اور فائبر کی مقدار بھی مناسب ہوتی ہے۔ اکثر بچے پھل کھانے سےجی کتراتے ہیں اور والدین بھول جاتے ہیں کہ اس کا کوئی حل بھی ہے یا نہیں۔ یہ حل پھلوں کے رس کی صورت میں موجود ہے۔
غذائی سائنس سے وابستہ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ پیدائش سے ایک سال تک بچے کو کسی قسم کا جوس نہیں پلانا چاہیے۔ تاہم ایک سے تین سال تک کے بچوں کے لیے 100 ملی لیٹر تک رس مناسب رہے گا۔ چار سے چھ سال تک کے بچوں کو 200 ملی لیٹر جوس پلایا جاسکتا ہے لیکن واضح رہے کہ یہ حد 24 گھنٹے کے لیے ہیں۔ والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ بچوں کو تازہ پھلوں کا رس ضرور پلائیں جس سے بہت سے فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔