پاکستانی قوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سڑکوں پر نکل آئی
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے اعلان پر مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے دن 12 بجے سے ساڑھے 12 بجے تک پوری پاکستانی قوم نے ’’کشمیر آور ‘‘ منایا۔
’’کشمیر آور‘‘ کی مرکزی تقریب شاہراہ دستور پر ہوئی جس میں وزیراعظم عمران خان نے ارکان پارلیمنٹ کیساتھ شرکت کی۔ وزیراعظم نے پارلیمنٹ ہاؤس کے لان میں طلبا اور نوجوانوں سے خطاب بھی کیا۔
ملک بھر میں دوپہر کے 12 بجتے ہی پوری پاکستانی قوم سڑکوں پر نکل آگئی۔ سائرن بجائے گئے اور تمام بڑی شاہراہوں پر ٹریفک سگنل سرخ ہوگئے، گاڑیاں جہاں تھیں وہیں کھڑی ہوگئیں، قومی ترانے کے ساتھ کشمیر کا ترانہ بھی پڑھا گیا۔ سرکاری ملازمین نے دفاتر سے نکل کر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا۔
ٹیچرز اور طلبہ بھی اسکولوں سے باہر نکل آئے اور کشمیری عوام کے لیے ہر قربانی دینے کا عزم کیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پتلے جلائے گئے، کشمیر کی آزادی کے لیے دعائیں کی گئیں اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے گئے۔
ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس پر آپریشنل معاملات آدھے گھنٹے کیلیے جزوی طور پر معطل کیے گئے۔ ایئر پورٹس پر قائم دفاتر، ایوی ایشن ڈویژن ، پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مرکزی اور ریجنل دفاتر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
سرکاری پروگرام کے مطابق ملک بھر کے تمام اضلاع میں مخصوص مقامات پر احتجاج کیا گیا۔ وفاقی وزرا اور تحریک انصاف کے قائدین بھی ڈی چوک میں جمع ہوئے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر عوامی نمائندے اپنے حلقوں میں احتجاج کی قیادت کر رہے ہیں جس میں سول سوسائٹی اور طلبا نے بھی شرکت کی۔
پنجاب حکومت نے بھی وزیراعظم عمران خان کے کشمیریوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرنے کے اعلان کی مکمل حمایت کرتے ہوئے اس بابت ’’کشمیر موبلائیزیشن کمپین‘‘ چلائی۔