بھارت کی آبی جارحیت، مقبوضہ کشمیر کے بگلیہار ڈیم پر دریائے چناب کا پانی روک لیا
سیالکوٹ:بھارت ایک مرتبہ پھر سے آبی جارحیت پر اْتر آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بگلیہار ڈیم پر دریائے چناب کا پانی روک لیا جس سے دریا کا 95 فیصد سے زائد حصہ خشک ہو گیا ہے۔ بھارت نے ایسا کر کے 1960 کے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کی ہے۔
بھارت کی اس حرکت کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پردریائے چناب کے پانی کی آمد کم ہوکر 47ہزار دو سواٹھاون کیوسک رہ گیا۔دریائے چناب کا پچانوے فیصد سے زائد حصہ خشک ہوگیا۔ سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت دریائے چناب میں ہرلمحہ 55 ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے لیکن بھارت نے کئی سالوں سے دریائے چناب کا پانی روک رکھا ہے۔ دوماہ قبل تک دریائے چناب کے پانی کی آمد بارہ ہزار کیوسک تھی جومقبوضہ کشمیر کے پہاڑوں پر برف باری اوربارشوں کی وجہ سے دریائے چناب کے پانی میں اضافہ ہوا لیکن یہ سند ھ طاس معاہدہ کے خلاف رہا۔
محکمہ ایری گیشن کے مطابق مقبوضہ کشمیر سے آکردریائے چناب میں شامل ہونے والے دو دریائوں دریائے مناور توی کے تین ہزار 46 کیوسک پانی اور دریائے جموں توی کے پانچ ہزار پانچ سو 64 کیوسک پانی کی وجہ سے دریائے چناب کے مجموعی پانی کی آمد 55 ہزار آٹھ سو اڑسٹھ کیوسک رہی۔
دریائے چناب کے اپنے پانی کی آمد47 ہزار دو سو 58 کیوسک رہی اور ہیڈمرالہ کے مقام پردریائے چناب سے نکلنے والی نہراپرچناب میں پانی کا بہائو تیرہ ہزار چھ سو کیوسک اور نہر مرالہ راوی لنک میں پانی کا بہائو بیس ہزار کیوسک رہا۔ماضی میں پانی کمی کی وجہ سے سیالکوٹ ، نارووال ، گوجرانوالہ ودیگر اضلاع کی لاکھوں ایکٹرزرعی اراضی پر کاشت شدہ فصلوں کو نقصان پہنچا۔ یاد رہے کہ بھارت اس سے قبل بھی پاکستان کے خلاف آبی دہشتگردی کے کئی منصوبے بنا چکا ہے۔