کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی غیر معمولی نقل وحرکت، بڑی شرارت کی منصوبہ بندی
اسلام آباد (ویب ڈیسک) لائن آف کنٹرول پر غیر علانیہ محدود جنگ کا آغاز ہو چکا ہے،پاک فوج اور دیگر سیکورٹی ادارے مکمل جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کی 15ویں کور کے مخصوص یونٹس اور ویسٹرن ائیر کمانڈ کی فارمیشنز میں غیر معمولی نقل وحرکت سپاٹ کی گئی ہے جو لائن آف کنٹرول پر کسی بڑی شرارت کا عندیہ دے رہی ہے۔
افواجِ پاکستان اور دیگر سیکیورٹی ادارے بھارت کی جانب سے کسی بھی کاروائی کا جواب دینے کے لیے مکمل تیار ہیں۔لائن آف کنٹرول پر غیر علانیہ محدود جنگ کا آغاز ہو چکا ہے۔اعلیٰ حکومتی زرائع نے ٹاپ سیکورٹی آفیشلز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج کی ناردرن کمانڈ کے تحت آپریٹ کرنے والی 15 ویں کور کے ایڈوانس یونٹس کی موومنٹ لائن آف کنٹرول کے قریب سپاٹ کی گئی ہے۔
جب کہ بھارتی ائیرفورس کی ویسٹرن کمانڈ کی فارمیشنز میں بھی غیر معمولی نقل و حرکت سپاٹ کی گئی ہے۔ویسٹرن ائیر کمانڈ کے تحت آپریٹ کرنے والی ائیر بیسز پٹھانکوٹ،ادھم پور، آوانتی پور، لی اور سرینگر میں بھی غیر معمولی نقل و حرکت سپاٹ کی گئی جس سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت کنٹرول لائن پر کسی بڑی شررات کی پلاننگ کر رہا ہے۔عسکری انٹیلی جنس ادارے لائن آف کنٹرول اور انٹرنیشنل بارڈر پر بھارت کی تمام موومنٹس پر نظر رکھے ہوئے ہیں جب کہ فیلڈ انٹیلی جنس سورسز سے بھی انفارمیشن موصول ہو رہی ہے۔
بھار ت 27فروری کے ایڈونچر میں پاکستان کی تیاری اور ایکشن ایبل ان ٹیلی جنس کا مظاہرہ دیکھ چکا ہے جس میں انڈین آرمی چیف کی مقبوضہ کشمیر میں 15 ویں کور کی ایک کمانڈ پوسٹ میں موجودگی کی انفارمیشن بھی پاکستان کے پاس موجود تھی۔پاکستان کے کامیاب کاؤنٹر انٹیلی جنس آپریشنز کے نتیجے میں کنٹرول لائن پر بھارت کے آٹھ سے زائد فالس فلیگ آپریشن ناکام بنا چکی ہے۔
انہوں نے سیکورٹی آفیشنل کا حوالیہ دیتے ہوئے بتایا کہ انٹرنیشنل کمیونٹی بھارت کو سمجھانے میں ناکام رہی تو پاکستان مجبوراََ مغربی سرحدوں سے فورسز کو ہٹا کر مشرقی سرحد پر تعینات کر دے گا۔بھارت کے ایڈونچر کی وجہ سے بھارت میں نیوکلئیر جنگ چھڑ سکتی ہے جو پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔