فی الحال جنگ کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ فی الوقت جنگ کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف ضد کر کے معاملات خراب کر دیتے ہیں، شہباز شریف لچک دکھاتے ہیں، وہ میری جماعت کے آدمی ہیں۔ کشمیر کے اندر سے تحریک اُٹھے گی، جنگ کا فیصلہ آرمی چیف اور وزیراعظم کا ہو گا تاہم مجھے جنگ کا امکان نظر نہیں آ رہا۔
کسی نے حملہ کیا تو نیست و نابود ہو جائے گا۔ سیاست اور جنگ میں اپنی ٹائمنگ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور ن لیگ فضل الرحمان کا ساتھ نہیں دیں گی کیونکہ وہ لوگوں کو ناموس رسالت پر اکٹھا کر رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کا مقصد کچھ اور ہے۔
پیپلز پارٹی اور ن لیگ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ اُن کا کہنا تھا کہ مولانا عبدالغفور حیدری کے ذریعے مولانا فضل الرحمان کو پیغام بھیجا ہے کہ گرم جگہ پر پاؤں نہ رکھیں۔
حکومت کے خلاف زہریلا پراپیگنڈہ ہو رہا ہے۔ وزیراعظم اور آرمی چیف کی قیادت میں کشمیر کا کیس بہت طریقے سے آگے جائے گا، سلامتی کونسل میں 52 سال بعد کشمیر کا مسئلہ عمران خان لے کر گئے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ختم نہیں ہو رہا۔ وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا کہ چین کے ساتھ پاکستان کی دوستی سمندر سے گہری اور ہمالیہ سے بلند ہے۔ کہا جا رہا ہےکہ سی پیک ”پیک” ہو گیا ہے، انشاءاللہ سی پیک ایم ایل ون بنے گا، سی پیک عمران خان کے دور میں مکمل ہو گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ ان کے ساتھ معاملات طے ہو رہے ہیں، ان کے لوگ پیسے واپس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کُھلے دل کا آدمی ہے جبکہ نواز شریف کنجوس شخص ہے، وہ کھانا بھی سرکاری کھاتے میں کھاتا ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے مزید کہا کہ ظفر اللہ جمالی کو اس لیے ہٹایا گیا کیونکہ وہ امریکہ سے ون آن ون ملاقات کر رہے تھے، نواز شریف نے بھی جاتی عمرا میں مودی سے ون آن ون ملاقات کی۔ یہ وقت بھی آ سکتا ہے کہ لندن میں گرفتاریاں ہوں اور انہیں پاکستان لایا جائے۔ شہبازشریف کی سیاست امتحان میں ہے، وہ مذاکرات کو کامیاب کروانے کے بڑے حامی ہیں، ان میں لچک ہے جب کہ نواز شریف ضد کی وجہ سے معاملات خراب کرتے ہیں۔