مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں مندر کھولنے کی تیاریاں کرلیں
سری نگر:بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی جس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں آج کرفیو کے نفاذ کا 51 واں روز ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کسی سے ڈھکے چھُپے نہیں ہیں۔ وادی میں نہ تو اشیائے خوردو نوش دستیاب ہیں اور نہ ہی ادویات اور یہی وجہ ہے کہ کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تاہم اب مودی سرکار نے معصوم کشمیریوں کو پریشان کرنے کا ایک اور منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد بھارتی حکومت نے وادی میں موجود ہزاروں مندروں کے دروازے دوبارہ کھولنے کی تیاریاں شروع کردی ہے۔ بھارت کے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں گذشتہ کئی برسوں سے تقریباً 50 ہزار مندر بند پڑے ہیں جن میں سے متعدد کو نقصان بھی پہنچایا گیا۔
مودی سرکار نے وادی میں ان مندروں کو کھولنے اور ان میں مورتیاں رکھنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر جاری ہے۔ وادی میں جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں، ٹرانسپورٹ اور کاروباری مراکز بند ہیں۔ کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ وادی میں ہر طرف بھارتی فوجی بندوقیں اٹھائے گھوم رہے ہیں۔ موبائل اور انٹرنیٹ تاحال بند اور کاروبار زندگی معطل ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پاکستانی وکلا نے بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ پاکستانی وکلا کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بھارتی آئین کے مطابق مودی سرکار کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود بھارتی حکومت نے کرفیو کا خاتمہ نہیں کیا۔