نائن الیون سے پہلے 75فیصد خودکش حملے ہندوﺅں نے کئے ، وزیر اعظم عمران خان نے آئینہ دکھادیا

نیویارک : وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ نائن الیون سے پہلے 75فیصد خود کش حملے تامل ہندوﺅں نے کئے لیکن کسی نے ہندو مذہب کو دہشت گردی سے نہیں جوڑا ،نائن الیون کے بعد دہشتگردی کو مسلمانوں سے نتھی کردیا گیا۔

اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ”نفرت انگیز تقاریر“سے نمٹنے سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نفرت انگیزی اورنسلی امتیازات کے محرکا ت سے نمنٹا ضرور ی ہوگیاہے ، کسی بھی کمیونٹی کوالگ تھلک کردینے سے انتہا پسندی بڑھتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو سمجھنا ہوگا کہ مسلمانوں کو نبیﷺ سے کتنی محبت ہے؟ دہشت گردی کامذہب سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ۔ آزادی اظہاررائے کی آڑ میں مذہبی کتابوں اور شخصیات کی تذلیل کی اجازت نہیں دینی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ مغرب میں رہنے والے مسلمانوں کو اسلامی فوبیا کا سامنا ہے ، نفر ت انگیز تقاریر اور اسلامی فوبیا کے خلاف موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ، مانچسٹر میں پاکستانیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کاخود گواہ ہوں۔

وزیراعظم کا کہنا تھاکہ نائن الیون سے پہلے 75فیصد حملے تاملوں نے کئے جو ہندو تھے ،اس سے پہلے دوسری جنگ عظیم میں بھی جاپانی فوجیوں نے خود کش حملے کئے۔نائن الیون کے بعد دہشتگردی کو مسلمانوں سے نتھی کردیا گیالیکن کسی نے بھی ہندومذہب کو دہشتگردی سے نہیں جوڑا ،یہودی سوسائٹی میں انتہا پسند ہیں اور ہندوستان میں بھی انتہا پسند ہیں، ہم بنیاد پرست اسلام کی اصطلاح سنتے ہیں ،

اسلام صرف ایک ہے جو ہمار ے آخری نبیﷺ نے ہم کو سکھایا ہے ۔ہم مغرب کوبتا نہیں سکتے کہ مذہب کی توہین سے ہم کو کتنا دکھ پہنچتا ہے؟نبی ﷺ کی شان میں گستاخی پر مسلمانوں کی دل آزار ی ہوتی ہے ، مغربی لوگوں کومعلوم ہی نہیں کہ مسلمان نبی ﷺ سے کتنی محبت کرتے ہیں؟مغرب میں لوگ وہ درد محسوس نہیں کرسکتے جو مسلمانوں کو مذہب کی توہین سے ہوتا ہے ،مغرب میں ہولو کاسٹ کی بات نہیں کی جاتی کیونکہ اس سے یہودیوں کی دل آزاری ہوتی ہے ،نفرت انگیز بیانیے کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے ۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت میں انتہا پسند اقتدار میں آگئے ہیں ،نفرت انگیز تقاریر اور اسلامی فوبیے کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ جرمن مسجد میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا لیکن اس کا تعلق دہشت گردی سے نہیں جوڑا گیا، بدقسمتی سے مغربی رہنماﺅں نے اسلام کودہشت گردی سے جوڑاہے ۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے