"مجھے جو مارے گا اسے جو میں ماروں گا وہ سب دیکھیں گے”شاہد خاقان عباسی بہت کچھ کہہ گئے
اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ مجھے جو گلاس مارے گا اسے جو ماروں گا وہ سب دیکھیں گے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ عدالت میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ کوئی بدسلوکی نہیں ہوئی۔نیب والے ایک ماہر لائے تھے،میں اس کے بدسلوکی کرنے لگا تھا۔
مجھے جو گلاس مارے گا اسے جو میں ماروں گا وہ سب دیکھیں گے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نےایل این جی کیس کی سماعت کی۔نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو جسمانی ریمانڈ کی مدت ختم ہونے پر پانچویں بار احستاب عدالت پیش کیا۔نیب کی جانب سے ان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعاکی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ جتنا مرضی ریمانڈ لے لیں۔
بنا نازی پبلک بنائی ہوئی ہے۔یہ تماشا ہے کہ دو افسران کو دھمکایا جا رہا ہے۔انہیں وعدہ معاف گواہ بننے کا کہا گیا۔چیف جسٹس نے کہا پولیٹیکل انجئیرنگ ہو رہی ہے۔دوران سماعت فاضل جج محمد بشیر نے ریمارکس دئیے کہ اس بار ریمانڈ نہیں دوں گا۔عدالت نے شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔خیال رہے اس سے قبل گذشتہ سماعت پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں اپنے فیصلے پر شرمندہ ہوں اور چیئرمین قومی احتساب بیورو(نیب) کی تعیناتی پر میں قوم سے معافی مانگتا ہوں۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کا ادارہ ہی غلط ہے اور اسے ن لیگ کو توڑنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس عہدے کے لیے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا نام پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے آیا تھا اور تقرری کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نیب ان کے خلاف ایک ساک سے تحقیقات کررہا ہے اور وہ 55 دن سے ریمانڈ پر لیکن تاحال کچھ ثابت نہیں ہو سکا۔