کاروباری شخصیات نے آرمی چیف سے ملاقات میں شکایتوں کے انبار لگا دئیے
اسلام آباد : ملک کی سرکرہ کاروباری شخصیات نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے گذشتہ رات راولپنڈی میں عشائیے کے دوران ملاقات کی۔قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ میں اس ملاقات کہ حوالے سے بتایا گیا ہے کہ کاروباری شخصیات نے آرمی چیف کو معاشی محاذ پر پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا۔یہ ملاقات رات دیر تک جاری رہی۔
بزنس کمیونٹی نے آرمی چیف کو معاشی جمود سے آگاہ کیا جس میں ڈی جی پی کی افزائش انتہائی کم ترین سطح پر آ گئی ہے جب کہ مہنگائی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے اور اس کے نتائج کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں بھی رُک گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس صورتحال میں ایف بی آر آمدنی بڑھانے کے لیے مسلسل بزنس کمیونٹی کو نچوڑ رہا ہے۔بزنس کمیونٹی نے آرمی چیف کو شکایت کی کہ ملک میں کاروبار کی بڑھتی ہوئی لاگت کی وجہ سے انہیں اپنا بزنس معاشی لحاظ سے سازگار سطح پر رکھنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
حکومت صرف زبانی یقین دہانیاں کروا رہی ہے اس کے قول و فعل میں تضاد پایا جاتا ہے۔زرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں تاجر رہنما حکومتی رویے پر ناراضی چھپانے کی بجائے پھٹ پڑے اور شکایتوں کے انبار لگا دئیے۔تاجروں نے آرمی چیف کو مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کاروبار کے مختلف یونٹس بند ہوتے جا رہے ہیں۔اگر مسائل فوری طور پر حل نہ ہوئے تو سارے کاروبار بند ہو جائیں گے۔
جس کے نتیجے میں ملازمین کی چھانٹی کرنی پڑے کی۔انہوں نے کہا کہ سب سے پریشان کن بات تو یہ ہے کہ ہم نے جو مال تیار کر رکھا ہے اس کا کوئی خریدار نہیں مل رہا۔دور دور تک حالات بہتر ہوتے نظر نہیں آ رہے۔کاروباری شخصیات نے آرمی چیف کو اللہ کا واسطہ دیا کہ خدارا ملکی معیشت کے لیے کچھ کریں۔تاجروں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ ملک کی جی ڈی پی کم ہو رہی ہے اور دوسری طرف ریونیو اور ٹیکسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
۔یہ ٹیکسز انہی لوگوں سے وصول کیے جا رہے ہیں جو پہلے دے رہے تھے یعنی کہ تعداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔جب کہ تاجروں اور کاروباری شخصیات کی شکایات سن کر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان سے ہمیں محبت ہے۔کاروباری لوگوں کی پاکستان کے لیے جو خدمات اور قربانیاں دی ہیں اس سے سب آگاہ ہیں۔آپ کی کوششوں سے ہی ملک چلے گا۔
آرمی چیف نے کہا کہ آپ کی پریشانیاں سن کر مجھے انتہائی ہمدردی ہے اور میں ان کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔انہوں نے تاجروں کے وفد سے کہا کہ آپ حکومت سے مکمل تعاون کریں اور حکومت مخالف کسی بھی قوت کی حمایت نہ کریں۔آپ کے مسائل حل کیے جائیں گے۔