مریم نواز سے موبائل فون برآمدگی کے حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں

لاہور : پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے جیل میں موبائل فون برآمد ہونے سے متعلق خبریں سامنے آ رہی تھیں۔جیل میں قید پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز سے مبینہ موبائل فون برآمدگی پر نیب تفتیشی افسر برہم ہو گئے۔نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مریم نواز نیب کی زیر حراست موبائل فون استعمال کرتی رہیں۔

مریم نواز سے جوڈیشل ریمانڈر سے تین دن پہلے موبائل فون پکڑا گیا۔مریم نواز اپنی سیکرٹری صائمہ کے نام سے سم استعمال کرتی رہیں۔رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا ہے کہ موبائل فون پکڑے جانے پر نیب افسران نے مریم نواز کی سرزنش کی۔انہوں نے کہا کہ آپ بڑی لیڈر بنی پھرتی ہیں لیکن کام آپ کے جیب کتروں والے ہیں۔
موبائل فون قبضے میں لے کر کال ریکارڈ کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موبائل فون برآمد ہونے پر تفتیشی افسر سمیت سیکیورٹی آفیسرز کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

۔خیال رہے دو روز قبل کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے دعوی کیا تھا کہ لاہور جیل میں ایک صاحبزادی سے موبائل پکڑا گیا ہے جس سے زبردست انفارمیشن حاصل ہوئی ہے، جو لوگ رابطے میں تھے سارے لوگوں سے متعلق موبائل فون میں ریکارڈ موجود ہے۔

شیخ رشید نے اپنے دعوے میں کسی کا نام نہیں لیا تھا لیکن اس وقت مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔آئی جی جیل خانہ جات پنجاب شاہد سلیم بیگ نے بھی اس حوالے سے ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔

شاہد سلیم بیگ نے کہا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز سے کوئی موبائل فون برآمد نہیں ہوا اور نا ہی اس حوالے سے سپریٹینڈنٹ کو جیل عملے کے خلاف کوئی شکایت ملی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے شائع شدہ خبر بے بنیاد، من گھڑت اور محض پراپیگنڈہ ہیں۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے