میں مولانا فضل الرحمان کی پارٹی میں رہا ہوں، ان کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہے’ سابق رکن کی رائے
اسلام آباد (ویب ڈیسک) جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ اور دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ اس حوالے سے جب شہری سے رائے طلب کی گئی تو اُس کا کہنا تھا کہ میں مولانا فضل الرحمان کی جماعت میں رہ چکا ہوں۔ اِن کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ شہری کا کہنا تھا کہ کالج کے زمانے میں میں بھی جمیعت میں تھا۔
میں جمیعت کا صدر تھا ، لیکن اس سارے عرصہ میں میں نے ایک بات نوٹس کی ہے کہ مولانا صاحب کا جہاں اپنا مفاد ہوتا ہے وہ وہی کام کرتے ہیں، ان کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پہلے ہر کوئی کہتا تھا کہ یہ بہت اچھا بندہ ہے لیکن اب میں بھی جتنے لوگوں کو جانتا ہوں کوئی بھی ان کا ساتھ نہیں دے رہا۔ ہم نے ایک بات نوٹس کی ہےکہ مولانا صاحب کبھی نواز شریف اور کبھی زرداری کے پیچھے بھاگتے رہتے ہیں۔
دین کی انہوں نے ہمیں دس پندرہ سال میں آج تک کوئی چیز نہیں دی۔ یاد رہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کی کال دے رکھی ہے جس کے لیے تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے مارچ کی تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے جس کے لیے کارکنوں اور عہدیداران کو اہم ذمہ داریاں بھی سونپ دی گئی ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان جڑواں شہروں سے کم از کم 50 ہزار لوگ نکالنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
اس حوالے سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق وفاقی حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ انہیں اسلام آباد آنے سے روکنے کے لیے کوئی عدالتی فیصلہ حاصل کیا جا سکے۔ لیکن مولانا فضل الرحمان آزادی مارچ اور دھرنے کو لے کر کافی پُر اُمید ہیں ۔