سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی کی کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے تفتیش
لاہور: محکمہ داخلہ پنجاب کی اجازت کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کیلیے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی ) نے کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے تفتیش کی۔
آئی جی موٹر وے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں 5 رکنی جے آئی ٹی ٹیم کوٹ لکھپت جیل پہنچے جہاں انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق سوالات پوچھے۔ جے آئی ٹی نے کل 22 سوال تیار کیے تھے جب کہ نواز شریف کا بیان ان کے بیرک میں ریکارڈ کیا گیا۔ اس سلسلے میں محکمہ داخلہ کی جانب سے محکمہ جیل خانہ جات کو باضابطہ مراسلہ ارسال کیا گیا تھا۔
جے آئی ٹی کی جانب سے جیل میں نواز شریف کا بیان قلمبند کرنے کیلیے احتساب عدالت سے باضابطہ اجازت لی گئی تھی جب کہ پیر کو شہباز شریف کابیان ریکارڈ ہونے کے باعث جے آئی ٹی نواز شریف کا بیان ریکارڈ نہیں کرسکی تھی۔
دوسری جانب احتساب عدالت نے جے آئی ٹی کو جیل جا کر سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سے تفتیش کرنے اور ان کا بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت دیدی، تفتیشی افسر اقبال حسین شاہ نے منگل کو سعد رفیق سے تفتیش اور بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت لینے کیلیے احتساب عدالت سے رجوع کیا اور درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا کہ سعد رفیق سانحہ ماڈل ٹاؤن مقدمے میں نامزد ملزم ہیں، ان سے کیمپ جیل میں تفتیش اور بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت دی جائے۔
جج سید نجم الحسن بخاری نے جے آئی ٹی کو جیل میں جا کر سعد رفیق سے تفتیش کرنے و بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت دیدی، جے آئی ٹی چند روز میں کیمپ جیل جا کر ان کا بیان ریکارڈ کرے گی۔