کرتارپور راہداری معاہدے پردستخط کی تقریب منسوخ،بھارت نے بڑا اعتراض اُٹھادیا
نئی دہلی : کرتارپور راہداری معاہدے پردستخط کی تقریب منسوخ کردی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت 20 ڈالر فی یاتری فیس پر اعتراض کرتے ہوئے معاہدے پر دستخط سے بھاگنے لگا ہے اور بھارت نے 23اکتوبر کو معاہدے پردستخط کی تقریب منسوخ کردی ہے۔
اس سے قبل بھارت نے کرتارپور راہداری کے حوالے سے پاکستانی مسودے کو تسلیم کرتے ہوئے 23 اکتوبر کو دستخط کرنے پر رضامندی ظاہرکی تھی اور گزشتہ روز بھارت نے اعلان کیا تھا کہ کرتار پور راپداری منصوبے کے مسودے پر دستخط 23اکتوبر کو کیے جائیں گے تاہم حسب روایت بھارت ایک بار پھراپنے سے وعدے سے پیچھے ہٹ گیا ہے اور حتمی مسودے پر دستخط کی تقریب مؤخرکردی گئی ہے۔
دوسری جانب وفاقی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے کرتارپورراہداری معاہدہ کی منظوری دے دی ہے اور وزیراعظم 9 نومبر کو کرتارپورراہداری کا افتتاح کریں گے،کرتار پور راہداری سے مذہبی سیاحت کوفروغ ملے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا،
کابینہ اجلاس کا 14نکاتی ایجنڈا تھا۔کابینہ اجلاس میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے سمیت اہم فیصلے کیے گئے۔ مہنگائی اور خسارے میں کمی کے ایجنڈے کو نمبر ون رکھا گیا۔ اجلاس میں آڑھتی کے کردار کو ختم کرنے اور بلاسود قرضے دینے کی منظوری دی گئی، سستے گھروں کیلئے 5 ارب کے قرضوں کی منظوری دی گئی۔
کم لاگت گھروں کیلئے 10لاکھ تک قرضے دیے جائیں گے،بلاسود قرضوں کی واپسی کیلئے ایک سے 4 سال کا وقت رکھا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرتارپورراہداری سے متعلق معاہدہ کابینہ نے منظور کرلیا ہے۔وزیراعظم 9 نومبر کو کرتارپورراہداری کا افتتاح کریں گے۔ کرتار پور راہداری سے مذہبی سیاحت کوفروغ ملے گا۔