بھارت کو فضائی حدود کے معاملے میں عالمی ادارے میں منہ کی کھانی پڑی
نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت نے فضائی حدود کے معاملے میں پاکستان کے خلاف انٹرنیشنل ادارے میں شکایت کی تھی جس پر انہیں منہ توڑ جواب ملا۔تفصیلات کے مطابق بھارت نے بھارتی وزیراعظم اور صدر کے طیاروں کو پاکستانی فضائی حدود گزرنے کی اجازت نہ دینے معاملہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آگنائزیشن میں اٹھایا۔تاہم انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آگنائزیشن نے کہا ہے کہ نریندر مودی کو اپنی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کا پاکستان کا اقدام قانون کی خلاف ورزی نہیں۔
آئی سی اے او کے ترجمان نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن (شکاگو کنونشن) کا کنونشن ، آئی سی اے او حکومتوں کو تعاون کرنے میں مدد کرتا ہے ، تاہم اس کا اطلاق صرف سویلین ہوائی جہاز کی کارروائیوں پر ہوتا ہے ، نہ کہ ریاست یا فوجی طیاروں پر۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی رہنماؤں کو لے جانی پروازوں کو ریاستی طیارہ سمجھا جاتا ہے، اور اس وجہ سے وہ آئی سی اے او کی دفعات کے تابع نہیں ہیں۔
بھارتی وزیراعظم ہاؤس کے ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور صدر مملکت رام ناتھ کوند کے طیاروں کو پاکستانی فضائی حدود گزرنے کی اجازت نہ د کر پاکستان ہوا بازی کے بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کا انحراف کیا ہے لہذا اس کے خلاف انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آگنائزیشن سے رجوع کیا گیا۔ خیال رہے کہ پاکستان نے نریندرا مودی کیلئے فضائی حدود بند کر دی تھی۔
پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو پاکستان کی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی وجہ سے پاکستان نے یہ فیصلہ کیا تھاا کہ بھارتی وزیراعظم پاکستان کی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکیں گے۔
بھارت نے اپنے وزیراعظم نریندرا مودی کے طیارے کیلئے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی درخواست کی تھی جو کہ پاکستان نے مسترد کر دی ہے۔