دماغ فاسد مادوں کو نیند کے دوران صاف کرتا رہتا ہے
بوسٹن: پہلی مرتبہ انسانوں پر تحقیق کے بعد ہمارے سامنے یہ بات آئی ہے کہ دماغ کے اندر صفائی کا ایک اہم نظام ہوتا ہے جو دورانِ نیند دماغ کی جھاڑو لگاتا رہتا ہے۔
دماغ میں ایک طرح کا مائع ’سیریبرواسپائنل فلوئیڈ‘ ہوتا ہے جو دماغ کی جھاڑو کا کام کرتا ہے اور جاگتے دوران دماغ میں بننے والے فاسد مادّوں کو نیند میں صاف کرکے دماغ سے نکال باہر کرتا ہے۔
اس عمل میں خود دماغ کے اندر مختلف امنیاتی نظام بھی سرگرم ہوجاتے ہیں اور سوتے ہوئے دماغ کی مرمت کرتے رہتے ہیں۔ اسی بنا پر گہری نیند بہت ضروری ہوتی ہے۔ اس سے دماغ تروتازہ رہتا ہے اور اس سے دماغ کی صفائی کا عمل جاری رہتا ہے۔
بوسٹن یونیورسٹی کے ماہرین نے بتایا کہ دماغ اور حرام مغز میں ایک مائع موجود ہوتا ہے جسے سیربرواسپائنل فلوئیڈ کہا جاتا ہے۔ یہ مائع برقی لہروں کی طرح اندر اور باہر آتا رہتا ہے اور دماغ میں جمع ہونے والا وہ کوڑا کرکٹ صاف کرتا رہتا ہے جو استحالہ (میٹابولزم) کے عمل میں پیدا ہوتا رہتا ہے۔
اس سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ دماغی خلیات یا نیورون برقی رو کے ذریعے آپس میں رابطہ کرتے ہیں لیکن دماغ میں عین یہی برقی سرگرمی اسی مائع کی سرگرمی بھی ہوتی ہے۔
اس مطالعے میں 23 سے 33 سال کے 13 رضاکاروں پر نیند کے دوران تجربات کیے گئے اور ان کے دماغوں کی اسکیننگ کی گئی۔ اس کےلیے نیند کے دوران تمام افراد کو ای ای جی ٹوپیاں پہنائی گئی تھیں۔
یہ غالباً دنیا میں انسانی دماغی مائع پر پہلی تفصیلی تحقیق ہے۔ انہوں نے دیکھا کہ یہ مائع دماغی لہروں کی عین مطابقت میں ہوتا ہے اور دماغ سے مضر پروٹین کو ختم کرتا رہتا ہے۔ اگردماغ میں مضر پروٹین جمع ہوجائیں تو وہ نیورون کے درمیان رابطوں کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اس تحقیق کا دائرہ مزید بڑھاتے ہوئے الزائیمر اور دیگر امراض پر مزید روشنی ڈالی جاسکے گی کیونکہ اس بیماری بھی دماغ میں زہریلے پروٹین جمع ہونا شروع ہوجاتےہیں۔ نیند کے دوران کئی نیورون سوجاتے ہیں اور دماغ کو آکسیجن کی ضرورت کم ہوتی ہے۔ ایسے میں خون دماغ سے نکلنا شروع ہوجاتا ہے اور سیریبرو اسپائنل مائع اندر جگہ بناتا ہے۔ ایک جانب تو یہ مائع دماغ میں دباؤ کو برقرار رکھتا ہے اور دوم دماغ کی صفائی بھی کرتا رہتا ہے۔