دہشت گردی سے متعلق رپورٹ امریکا کی اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے، ترکی
انقرہ: ترکی نے امریکی وزرات خارجہ کی جانب سے دہشت گردی سے متعلق عالمی سالانہ رپورٹ برائے 2018ء کو اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی ایک کوشش قرار دے دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک دفترِ خارجہ کے ترجمان حامد آکسوئے نے امریکی وزارت خارجہ کی دہشت گردی سے متعلق رپورٹ کا تحریری جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ امریکی اداروں کے غیر قانونی موقف پر پردہ ڈالنے کی مذموم کوشش ہے۔
ترک وزارت خارجہ نے کہا کہ ترکی پر حملے کرنے والی دہشت گرد تنظیم فیتو کے سربراہ کو امریکا جلا وطن مذہبی رہنما کے طور پر پیش کرتا ہے اور ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے امریکا نے اس رپورٹ کے ذریعے 15 جولائی کی مذموم فوجی بغاوت کی کوشش کو نہ صرف نظر انداز کیا بلکہ ایک طرح سے اس کی حمایت کی ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان آکسوئے نے امریکی رپورٹ میں PKK کا تو ذکر کیا گیا ہے تاہم ترکی میں دہشت گردی میں ملوث وائی پی جی کا تذکرہ تک نہیں کیا گیا جس سے اس رپورٹ کے متنازع اور جانب دار ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔ ترک مخالف رہنماؤں کو امریکا پناہ دے رہا ہے اور پھر کس منہ سے دہشت گردی کیخلاف بات کرسکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے دہشت گردی سے متعلق ایک رپورٹ پیش کی گئی تھی جس میں کرد جنگجوؤں کے ساتھ نرمی برتی گئی تھی اور صدر طیب اردگان کے مخالف رہنماؤں کو جلاوطن مذہبی رہنما بنا کر پیش کیا گیا تھا۔