دنیا کی سب سے ہلکی مٹھائی: 96 فیصد ہوا چار فیصد ٹھوس اجزا
لندن: آپ نے بڑی بیکریوں پر پھینٹے ہوئے انڈے سے بنی مٹھائی ضرور دیکھی ہوگی لیکن اب لندن اور جرمنی کے ماہرین نے ایئروجیل سے بنی ایسی ہی انڈے والی مٹھائی بنائی ہے جس میں ہوا زیادہ ہے اور ٹھوس اجزا کم ہیں۔
اس ڈیزرٹ کی تیاری میں دنیا کا سب سے ہلکا ٹھوس مادہ یعنی ایئروجیل استعمال کیا گیا ہے۔ اس جیل میں انڈے کی سفیدی کو پھینٹ کر شامل کیا گیا ہے۔ یہ مٹھائی 96 فیصد ہوا اور 4 فیصد ٹھوس اجزا پر مشتمل ہے جسے لندن کے ایک ڈیزائننگ اسٹوڈیو بومپاس اینڈ پار اور جرمن سائنسدانوں نے تیار کیا ہے۔
لندن کے ماہرین نے اس میں انڈے کی سفیدی سے حاصل شدہ پروٹین شامل کئے ہیں تاکہ اس سے مٹھائی بنائی جاسکے۔ اس کے لیے اںڈے کی سفیدی سے ایئروجیل بنایا گیا اور اسے ایک سانچے میں ڈال کر کیلشیئم کلورائیڈ اور پانی میں غوطہ دیا گیا۔
اس طرح جیل میں بھرا ہوا سیال مائع ، لیکیویڈ کاربن ڈائی آکسائیڈ میں بدل گیا جسے خشک کرنے کے بعد نکال لیا گیا۔ اس طرح حقیقی جیل کا ڈھانچہ ہی بچا اور اس میں انڈے کی سفیدی اور مٹھاس باقی رہ گئی۔ آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ اس مٹھائی کا وزن صرف ایک گرام تھا لیکن اس کا ذائقہ کیسا تھا یہ تو کوئی نہیں جانتا۔
10 سے 26 اکتوبر تک سعودی عرب میں ہونے والے ایک ثقافتی میلے میں یہ مٹھائی غالباً کسی شاہی شخصیت کو پیش کی گئی تھی۔ لیکن ماہرین اتنا ضرور بتاتے ہیں کہ یہ مٹھائی منہ میں رکھتے ہیں سیکنڈوں میں غائب ہوگئی ہوگی۔
واضح رہے کہ ایئروجیل 1931 میں پہلی مرتبہ امریکی کیمیاداں سیموئیل کسٹلر نے ڈیزائن کیا تھا اور اسے دنیا کا سب سے ہلکا ترین ٹھوس مادہ قرار دیا گیا ہے۔ اب اسے بہت سارے تحقیقی کاموں میں استعمال کیا جارہا ہے۔