مسجد کی ضرورت نہیں‘ سلمان خان کے والد کا بابری مسجد کیس پر تبصرہ
ممبئی: بالی ووڈ اسٹار سلمان خان کے والد اور معروف بھارتی فلمساز سلیم خان نے بابری مسجد پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں مسجد کی نہیں بلکہ بہتر اسکولوں کی ضرورت ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بابری مسجد کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر رد عمل میں سلیم خان نے کہاکہ سپریم کورٹ نے ایودھیا میں 5 ایکڑ کی جو زمین مسجد کیلئے دینے کا حکم دیا ہے اس پر اسکول قائم ہونا چاہیے اور وہ مسلمانوں کے حوالے کیا جائے کیونکہ بھارت کے مسلمانوں کو مسجد کی نہیں اسکول کی ضرورت ہے۔
سلیم خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ نبیؐ نے اسلام کی دو صفات بیان کیں کہ محبت اور معاف کرنا، تو اب ایودھیا کا معاملہ ختم ہونے کے بعد مسلمانوں کو ان دو صفات کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے، محبت ظاہر کریں اور معاف کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی چیزوں کو اب مت دہرائیں اور بس یہاں سے آگے بڑھیں جبکہ اس طرح کے حساس فیصلوں کے بعد امن اور ہم آہنگی قائم کی جارہی ہے جو لائق تحسین ہے، اب اسے قبول کریں کیونکہ ایک برسوں پرانا تنازع حل ہوچکا ہے، میں صدقِ دل سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں۔
سلیم خان نے کہا کہ مسلمانوں کو ایودھیا تنازع پر بحث نہیں کرنی چاہیے بلکہ انہیں اپنے بنیادی مسائل پر بحث کرتے ہوئے ان کا حل تلاش کرنا چاہیے، یہی وجہ ہے کہ میں کہہ رہا ہوں کہ ہمیں اسکول اور اسپتالوں کی ضرورت ہے، اگر 5 ایکڑ کی متبادل زمین پر کالج بنے گا تو یہ زیادہ بہتر ہوگا، ایودھیا میں مسجد کے لیے ایک بلڈنگ فراہم کردی جائے کیونکہ ہمیں مسجد کی ضرورت نہیں، نماز تو ہم کہیں بھی پڑھ سکتے ہیں، ٹرین میں، جہاز میں، زمین پر یا کہیں بھی، مگر ہمیں بہتر اسکولوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر 22 کروڑ مسلمانوں کو اچھی تعلیم ملے گی تو اس ملک کی بہت سی مشکلات حل ہوجائیں گی، ہمیں اپنے مستقبل کی طرف دیکھنا چاہیے اور اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ بہتر مستقبل ان کے لیے ہے جو اچھے تعلیم یافتہ ہیں، اصل مسئلہ یہ ہے کہ مسلمان تعلیم میں بہت اچھے نہیں ہیں لہٰذ اس لیے یہی کہوں گا کہ ایودھیا کا مسئلہ ختم کریں اور ایک نیا آغاز کریں۔