عابدہ پروین کا کوک اسٹوڈیو پر کاپی رائٹ کا دعویٰ ویڈیو ہٹوادی
کراچی: کوک اسٹوڈیو سیزن 12 کا آغاز جہاں کافی زوروشور سے ہوا وہیں اب یہ سیزن کاپی رائٹ کے دعووں کے باعث مشکل میں ہے۔
کوک اسٹوڈیو پچھلے کچھ سیزن سےشائقین کو متاثر کرنے میں ناکام رہا ہے لہذٰا ایک بار پھر روحیل حیات کی سیزن 12 میں واپسی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ عاطف اسلم کی حمد’’وہی خدا ہے‘‘ اور ابرارالحق کے مشہور گانے’’بلو‘‘نے کوک اسٹوڈیو میں ایک نئی روح پھونک دی اورشائقین کی جانب سے نئے سیزن کو بے حد سراہا جارہا ہے۔
تاہم جہاں کوک اسٹوڈیو شائقین کو دوبارہ متاثر کرنے میں کامیاب ہورہا ہے وہیں مسلسل کاپی رائٹ کے دعووں کے باعث مشکل میں ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق کوک اسٹوڈیو سیزن 12 کی نئی قسط میں گلوکارہ صنم ماروی کی آواز میں صوفی کلام ’’حیران ہوا‘‘ریلیز ہوا، تاہم اس گانے کے ریلیز کے اگلے ہی دن کاپی رائٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کے باعث اسے یوٹیوب سے ہٹادیا گیا۔
عابدہ پروین ان دنوں ملک سے باہر ہیں تاہم ان کے نمائندگان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ عابدہ پروین کی جانب سے اس گانے پرکاپی رائٹ ایکٹ کا دعویٰ دائر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کوک اسٹوڈیو سیزن12 میں ابرارالحق کے مشہور گانے ’’بلو‘‘کو نئے انداز میں پیش کیا گیا تھا جسے ابرارالحق نے ہی گایا تھا اور یہ گانا شائقین کو بے حد پسند بھی آیا تھا تاہم رواں ہفتے کی ابتدا میں یوٹیوب سے اس گانے کو بھی ہٹادیا گیا۔
صرف ’’بلو‘‘ ہی نہیں بلکہ گلوکار شجاع حیدر اور ریچل ویکاجی کی آواز میں ریکارڈ کیے گئے گانے ’’سائیاں‘‘پر بھی پاکستان کی مشہور گراموفون کمپنی ای ایم آئی پاکستان نے کاپی رائٹ رائٹ ایکٹ کا دعویٰ کیا تھا جس کے بعد یہ گانا یوٹیوب سے ہٹادیا گیاتھا تاہم کوک اسٹوڈیو انتظامیہ اور روحیل حیات نے ای ایم آئی پاکستان سے اس گانے کا باقاعدہ لائسنس حاصل کیا جس کے بعد اسے دوبارہ یوٹیوب پر اپ لوڈ کیا گیا۔