دھماکا خیز ’عدالتی ثبوت‘ نے وکیل کی جان لے لی
جوہانس برگ: جنوبی افریقہ کی ایک خاتون وکیل عدالت میں حادثاتی طور پر بندوق چل جانے سے ہلاک ہوگئیں۔
51 سالہ مشہور وکیل ایڈیلیڈ فریرا واٹ نے عدالت میں ایک لوڈڈ شاٹ گن بطور ثبوت پیش کی جو ان کے ہاتھ سے چھوٹ کر گرگئی اور اس سے فائر ہوگیا۔ گولی ان کے کولہے میں لگی جس سے خون کا اخراج ہونے لگا۔ اسپتال لے جانے پر ان کا انتقال ہوگیا جس کی وجہ زائد خون بہہ جانے کو قرار دیا جارہا ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق یہ ہتھیار گھریلو ڈکیتی میں بطور ثبوت پیش کیا گیا تھا جس کی گولی ایڈیلیڈ فریرا کے بائیں کولہے میں لگی۔ تاہم پولیس اس واقعے کے مختلف پہلوؤں پر بھی غور کررہی ہیں تاکہ کسی سازش کو بے نقاب کیا جاسکے۔ پولیس نے اس ضمن میں مزید تفصیلات دینے سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک حساس معاملہ ہے۔
یہ واقعہ جنوبی افریقہ کے ایک صوبے کوازولو نیٹل میں پیش آیا جس میں ایڈیلیڈ کی موت واقع ہوئی ہے۔ اس واقعے کے بعد پورے شہر میں ان کی موت کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور بڑے پیمانے پر لوگوں نے اپنے دکھ اور صدمےکا اظہار کیا ہے کیونکہ وہ بہت سینئر اور مشہور وکیل تھیں۔
جنوبی افریقہ کے سوشل میڈیا پر لوگوں نے ان کی موت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے اور اس واقعے پر بھرپور تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔