کوک اسٹوڈیو: عاطف اسلم کی غزل ’آئے کچھ ابر‘ نے مداحوں پر سحر طاری کردیا
کراچی: کوک اسٹوڈیو سیزن 12 میں عاطف اسلم کی آواز میں گائی غزل ’ آئے کچھ ابر‘ نے سننے والوں پر سحر طاری کردیا۔
روحیل حیات اور عاطف اسلم کی مشترکہ کیمسٹری نے کوک اسٹوڈیو کے نئے سیزن میں روح پھونک دی۔ یکے بعد دیگرے کئی گیتوں نے جہاں مقبولیت کے کئی ریکارڈ اپنے نام کیے وہیں ماضی کی یادوں کو تازہ کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ خواہ کوئی کلام ہو یا پھر ابرار الحق کا مشہور زمانہ گیت ’ بلو‘ ایک بار پھر مقبولیت کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔
’تاج دارِ حرم‘ کے بعد عاطف اسلم کی آواز میں نامور شاعر فیض احمد فیض کی لکھی غزل جاری کی گئی ہے۔ غزل ’آئے کچھ ابر ، کچھ شراب آئے، اس کے بعد آئے جو عذاب آئے‘ کو شائقین کی جانب سے خوب پسند کیا جا رہا ہے۔
غزل کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 7 منٹ 11 سیکنڈ کی اس ویڈیو کو اب تک محض دو گھنٹے میں 1 لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔ ویڈیو پر عاطف اسلم کے چاہنے والوں نے مختلف رائے کے ذریعے محبت کا اظہار بھی کیا ہے۔
اروے سے امالی نامی مداح نے عاطف اسلم کو اپنا پسندیدہ گلوکار قرار دیتے ہوئے کہا کہ عاطف کی آواز بہت پیاری ہے، یہ غزل سن کر ایسا لگ رہا ہے جیسے مجھے کوئی نعمت مل گئی ہو۔
ایک بھارتی مداح نے کہا کہ شاعر فیض احمد فیض کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے روحیل حیات نے ایک اور بہترین دھن بنائی ہے جب کہ عاطف اسلم نے روح کو سرشار کردینے والی اس غزل کے ساتھ انصاف کیا ہے۔
عزیر حمزہ نے اپنے کمنٹ میں کہا کہ خوش نصیب ہیں جو ہم عاطف اسلم کے دور میں رہ رہے ہیں۔