او آئی سی اجلاس؛ اسلاموفوبیا پھیلانے والوں کو دہشتگرد قرار دیا جائے، پاکستان

استبول: او آئی سی اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلاموفوبیا پھیلانے والوں کو دہشتگرد قرار دینے کی تجویز دی ہے۔

ترکی کے شہر استنبول میں او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے اختتام کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس اختتام پذیر ہو گیا اور مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے انتہائی مسرت ہو رہی ہے کہ او آئی سی اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں جو 6 نکات شامل کئے گئے ہیں ان میں سے الحمداللہ 4 نکات پاکستان کے تجویز کردہ ہیں، تمام شرکاء نے کرائسٹ چرچ واقعے کی مذمت کی اور سب نے ترکی کے اقدام کو سراہا۔
وزیرخارجہ نے بتایا کہ پاکستان کے 4 نکات کو بہت پذیرائی ملی، ہماری پہلی تجویز تھی کہ دہشت گردی کی تعریف اور دائرہ کار وسیع کیا جائے، اور اسے محض القاعدہ اور داعش تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ وہ عناصر جو اسلامو فوبیا پھیلانے کے ذمہ دار ہیں انہیں بھی اس تعریف میں شامل کیا جائے۔

شاہ محمود قریشی کے مطابق پاکستان کی دوسری تجویز تھی کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا ایک خصوصی اجلاس اسلامو فوبیا (Islamophobia) کے موضوع پر منعقد کیا جائے۔ تیسرا نکتہ یہ تھا کہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اسلام سے متعلق نفرت آمیز مواد کو ہٹانے میں اپنا کردار ادا کریں اور دیکھیں کہ اس سے کیسے نمٹنا ہے کیونکہ اس سے شدت پسندی جنم لے رہی ہے، جب کہ چوتھی اور آخری تجویز تھی کہ ایک خصوصی نمائندہ مقرر کیا جائے جو اسلام کے خلاف نفرت کے معاملے کو مانیٹر بھی کرے اور اس کے تدارک کی تجاویز بھی پیش کرے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے