گیارہ سالہ بچی کو ’آئرن مین‘ جیسا بایونک بازولگادیا گیا
لندن: برطانیہ میں 11 سالی ہولی لوونڈز پیدائشی طور پر سیدھے ہاتھ سے محروم تھیں لیکن اب 5 ہزار پاؤنڈ کی مالیت سے ان میں بایونِک بازو لگادیا گیا ہے جس کے بعد اب وہ معمولاتِ زندگی انجام دینے لگی ہیں۔
ہولی پیدائشی طور پر رحمِ مادر میں ایک نقص سے دوچار ہوئیں اور ان کا ہاتھ نہیں بن سکا لیکن اب مشینی بازو سے وہ سائیکل چلاسکتی ہیں، رسی کود سکتی ہیں،وہ روزانہ اپنے بالوں میں کنگھی اور دانت برش کرنے میں مشینی بازو کو استعمال کررہی ہیں۔
اسی بازو کے ذریعے وہ پہلی مرتبہ کرسمس کا تحفہ خود کھولیں گی اور اس میں موجود تحفے دونوں ہاتھوں سے تھام سکیں گی۔ جب پہلی مرتبہ انہیں بازو لگایا گیا تو ان لمحات کو یاد کرتے ہوئے ہولی نے کہا کہ وہ خوشی کے مارے کچھ کہنے سے قاصر تھیں اور بازو لگنے کے بعد ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے وہ مکمل ہوچکی ہیں۔
ہولی نے کہا کہ انہیں اپنے ہاتھوں سے کرسمس درخت سجانے کا اشتیاق تھا اور اس سال ان کی یہ خواہش بھی پوری ہوگئی۔ اس طرح سالِ نو کی تقریبات ان کے لیے حیرت انگیز جادو کا درجہ رکھتی ہیں۔ ان کے والد کے مطابق جب بیٹی کو بازو لگایا گیا تو خوشی سے رو پڑی تھی۔
والدین نے نوٹ کیا کہ بازو لگنے کے بعد ان کی بچی کے چہرے پر ہمیشہ سے ایک مسکراہٹ ہے اور وہ دن بدن نکھرتی جارہی ہیں۔ اب وہ اپنے جوتے کے تسمے بھی دونوں ہاتھوں سے باندھ سکتی ہیں۔