ایف بی آر کا سسٹم نہ لگانے والے تاجروں کیخلاف گھیرا تنگ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ایف بی آر کا سسٹم پوائنٹ آف سیل نصب نہ کرنے والے درجہ اول میں میں شامل تاجروں و دکانداروں کیخلاف گھیرا تنگ کر دیا ہے اور ان کیخلاف بھاری جرمانوں ، کاروبار کی بندش اور قید کی سزاؤں کا اعلان کیا ہے۔

چند روز قبل مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے ایک اجلاس میں پوائنٹ آف سیل میں تاجروں کی رجسٹریشن میں سست روی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ جس پر ایف بی آر نے تمام فیلڈ فارمیشنز کو مارکیٹوں میں انفورسمنٹ ٹیمیں بھجواکر نان کمپلائنس تاجروں کی دکانوں اور کاروباری یونٹس کو ایف بی آر کے انٹیگریٹڈ سسٹم پی او ایس میں زبردستی رجسٹرڈ کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ سپیشل جج کے سامنے جرم ثابت ہونے پر20لاکھ روپے تک جرمانہ ،دوسال تک قید یا دونوں سزائیں بھی ہوسکتی ہیں۔

جو تاجر اور دکاندار اس سسٹم سے منسلک نہیں ہونگے ان کو 10لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا جرمانے کے باوجود بھی سسٹم سے منسلک نہ والے تاجروں کو چھ ماہ بعد دوبارہ دس لاکھ جرمانہ ہوگا اور اس کاکاروبار سیل کردیاجائے گا۔ پرچون قیمت پر ٹیکس کی حامل اشیاء کی پیکنگ پر پرچون قیمت پرنٹ نہ کرنے والے مینوفیکچر ر اوردرآمد کنند گان پر دس ہزار روپے یا ٹیکس کی رقم کاپانچ فیصد جرمانہ ہوگا۔ جن اشیاء پر پرچون قیمت پرنٹ نہیں ہوگی وہ ضبط کر لی جائیں گی۔ سسٹم میں ہیرا پھیری کرنے والے تاجروں کو پانچ لاکھ روپے یا چوری شدہ ٹیکس کے 200فیصد تک جرمانہ ہوگا۔
ایف بی آر کی طرف سے ٹیئر ون میں شامل کاروباری لوگوں اور پرچون فروش دکانوں کو پہلے سے ہی وارننگ جاری کی جاچکی ہیں کہ وہ (پی او ایس)سافٹ وئیر نصب کروالیں۔ سسٹم سے منسلک نہ ہونے والے تاجروں کو سترہ فیصد سیلز ٹیکس دینا ہوگا۔ جس کیلئے ٹیئر میں شامل ملکی و ملٹی نیشنل چین سٹور کے یونٹ کے طور پر سٹور چلانے والے تاجروں،ائیر کنڈیشنڈ شاپنگ مال،پلازہ اور سنٹرز میں قائم ایک ہزار مربع فٹ سے بڑی دکانوں کے تاجروں کو نو فیصد ٹیکس دینا ہوگا، بارہ فیصد کی رعایتی سیلز ٹیکس کی سہولت حاصل کرنے کیلئے ایف بی آرکے کمپیوٹرائزڈ نفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی سسٹم سے منسلک ہونا ہوگا۔

تمام آؤٹ لیٹس پر ہونیوالے لین دین کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ریکارڈنگ کی جائیگی اور ہر سیل پوائنٹ کیلئے اس ریکارڈنگ کو کم ازکم تین ماہ کے عرصہ کیلئے محفوظ رکھنا لازمی ہوگا۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے