جنرل سلیمانی کا قتل،روس پہلی مرتبہ کھل کر سامنے آگیا

تہراان:روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ ایرا نی جنرل قاسم سلیمانی کا قتل تمام قانونی و انسانی حدود سے ماورا ہے۔ انہوں نے یہ بات ایک پریس کانفرنس میں کہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر واشنگٹن اور تہران دلچسپی کا مظاہر ہ کریں تو روس انکے درمیان با ت چیت شروع کرانے میں کردا ر اد ا کرنے کو تیا رہے۔

سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ ہمارا امریکہ اور ایران دونوں سے مطالبہ ہے کہ وہ ضبط و تحمل کا مظاہر ہ کریں اور تما م مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔ روسی وزیر خارجہ نے امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی کیلئے رابطے شروع کرانے پر بہت سی کوششیں ہوئی ہیں اور جاری ہیں اور یہ بات زور دیکر کہی کہ اگر فریقین دلچسپی دکھائیں تو انکا ملک اس سلسلے میں مدد کرنے کو تیارہے
تاہم انہوں نے کہا کہ ماسکو امریکہ اور ایران کے درمیان تعلقات میں مداخلت نہیں کریگا۔روس خلیج فارس میں کشیدگی میں کمی اضافے کے خلاف ہے چاہے جو فریق بھی اس کا ذمہ دار ہو،ہم حقائق سے نظریں چرا نہیں سکتے کہ اس کشیدگی کا آغاز چند سال قبل ہوا تھا جب امریکہ نے اعلان کیا تھا کہ خطے میں تمام مسائل اور دشمنیوں کی جڑ ایران کی سرگرمیاں ہیں اور یہ کہ ایران بڑا دہشت گرد ہے حتی کہ کوئی بھی یہ ثابت نہیں کرسکا۔

اس کے برعکس امریکہ جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار ہوگیا اور ایران کے ساتھ قانونی طور پر تجارت کرنے والوں پر پابندیاں عائد کرنا شروع کردیا اس کے نتیجے میں بھی کشیدگی کو ہواملی۔ عراق میں امریکہ کے ہاتھوں ایرانی جنرل کی ہلاکت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ قتل تمام قانونی اور انسانی حدود سے متجاوز ہے ،یہ قتل واشنگٹن کے غیرقانونی اقدامات کا اختتام تھا۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے