’میرے پاس تم ہو‘‘کی اداکارہ کا ڈرامے کا حصہ ہونے پر مایوسی کا اظہار

کراچی: ڈراما سیریل’’میرے پاس تم ہو‘‘میں مختصر کردار اداکرنے والی اداکارہ رحمت اجمل نے ڈرامے کا حصہ ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

اداکارہ رحمت اجمل شوبز میں نووارد ہیں اور ڈراما ’’میرے پاس تم ہو‘‘ ان کا پہلا پروجیکٹ ہے تاہم رحمت اجمل نے اپنے کیریئرکے پہلے میگا ہٹ پروجیکٹ کا حصہ ہونے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اس ڈرامے کا حصہ ہونے پر بالکل بھی فخر نہیں ہے اور اس کی وجہ انہوں نے ڈرامے کے مصنف خلیل الرحمان قمر کے خواتین سے متعلق خیالات کو قرار دیا۔

اداکارہ رحمت اجمل نے انسٹاگرام پر ایک طویل پوسٹ میں لکھاکہ میں سمجھتی ہوں بطور فنکار ہم پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم کیا بنارہے ہیں اور اپنے پراجیکٹ سے لوگوں تک کیا پیغام پہنچارہے ہیں اور میں مکمل سنجیدگی اور وقار کے ساتھ یہ ذمہ داری لیتی ہوں۔
رحمت اجمل نے لکھا گزشتہ کئی ماہ سےمجھے کنفیوزڈ، نفرت انگیز اورفکر مندی سے بھرپور پیغامات موصول ہورہے ہیں۔ میں خلیل الرحمان صاحب کے خیالات اور تصورات سے بالکل بھی متفق نہیں ہوں۔ میں نے خلیل الرحمان کا انٹرویو دیکھا اور پراجیکٹ مکمل ہونے کے بعد بہت سار چیزوں پر ان کے پریشان کن نظریات کے بارے میں جاننے کو ملا۔

مجھے فخر نہیں ہے کہ میں کسی ایسی چیز کا حصہ بنوں جس میں اتنا سمجھوتہ ہو اور مجھے اس کے بارے میں مکمل معلومات نہ ہوں۔ ایک سال قبل جب اس ڈرامے کی شوٹنگ ہورہی تھی میں(دوسرے لوگوں کی طرح) ڈرامے کی پوری کہانی اور خلیل الرحمان کے نظریات سے واقف نہیں تھی۔ میرا کردار اس پراجیکٹ میں بہت محدود تھا، تو مجھے یہ دیکھنے کا موقع نہیں ملا کہ ٹی وی پر یہ کس طرح دکھایاجائے گا۔یہ میرا پہلا ٹیلی کام پراجیکٹ تھا اور میں ابھی بھی سیکھ رہی ہوں۔

اداکارہ رحمت نے کہا براہ کرم شوبز میں جگہ بنانے والے اور جدوجہد کرنے والے نئے فنکاروں کو کچھ حد تک وسعت دیں کیونکہ ہم سیکھنے کے عمل میں ہیں اور ہم پوری کوشش کررہے ہیں کہ اپنے آپ کو اپنی خوبی پر منوائیں۔

View this post on Instagram

I understand that we as artists have a social responsibility in terms of the content we produce and the messages we put forward – & that I take that responsibility with a lot of seriousness and dignity. I’ve been receiving a lot of concerned, hateful and confused messages since the past few months and as much as I want to address them individually, I think I’ll just give an overview of my perspective for now. I absolutely do not endorse the concepts and viewpoints of Mr. Khalil Ul Rehman. I watched Khalil ul Rehman’s interview and got to know about his problematic views on very many things WAY after the project was completed. I am not proud to be a part of something that is so compromising and ill-informed. However, I (like many others) was not aware of the entire story line or Mr. Khalil ul Rehman’s ideology at the time this project was shot – which was a year ago. My role in this project is limited so, I did not get a chance to see how it’ll come together or how it’ll eventually unroll on television and that is where I think I slipped a little. It was my first ever telecom project and I am learning – I have learnt to be cautious and more conscious with my creative choices. Please extend new, struggling artists some leeway as we are in the process of learning – we are also trying very hard to make our own mark solely based on our merit.

A post shared by Rehmat Ajmal (@rehmatajmal) on

واضح رہے کہ ہدایت کار و مصنف خلیل الرحمان قمر کے خواتین سے متعلق متنازع خیالات کے باعث انہیں سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ پہلے ایک انٹرویو کے دوران ان کا خواتین سے متعلق بولا گیا جملہ’’خواتین اگر مردوں کی برابری چاہتی ہیں تو مردوں کا ریپ بھی کرلیں‘‘ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔

اس کے بعد گزشتہ روز ان کی ایک اور ویڈیو جس میں وہ کہتے نظر آرہے ہیں ’’عورت فطرتاً بے وفا نہیں ہوتی اور جو بے وفا ہو وہ فطرتاً عورت نہیں ہوتی‘‘ وائرل ہورہی ہے اور اس تبصرے کے باعث انہیں ایک بار پھر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے