’ریپ سے پہلے مجھے اس کام کیلئے مجبور کیاگیا‘معروف اداکارہ عدالت کو تفصیلات بتاتے ہوئے رو پڑیں
نیویارک:معروف امریکی ادکارہ میمی ہیلی عدالت میں اپنے ساتھ ہوئی جنسی زیادتی کی تفصیلات بتاتے ہوئے روپڑیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرزکے مطابق عدالت میں معروف امریکی پروڈیوسر ہاروی وینسٹن کیخلاف نیویارک کے شہر مین ہیٹن کی ایک عدالت میں سماعت ہوئی جس میں متاثرہ اداکارہ میمی ہیلی نے عدالت کو اپنا بیان ریکارڈکروایا۔ میمی نے عدالت کو بتایا کہ 2006میں وینسٹن اسے اپنے بیڈ روم میں لے گئے اور انہیں غیراخلاقی اور شرمناک حرکات پر مجبور کیا۔اور بعد میں ایک اور واقعہ میں اپنے بیڈ روم میں زیادتی کا نشانہ بنایا۔
میمی ہیلی یہ تفصیلات بتاتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ پائیں اور بے اختیار رونے لگیں جبکہ اس موقع پر 67سالہ ملزم ہاروی بھی وہیں موجود تھا۔
اس موقع پر ہاروی کے وکیل نے میمی سے سوال کیا کہ یہ سب ہونے کے باوجود بھی وہ کئی سالوں تک ہاروی سے رابطے میں رہیں اور انہیں محبتوں بھرے پیغامات بھیجے۔
وینسٹن کی جانب سے ان تمام الزامات کو مسترد کردیاگیاہے۔بیسالیس سالہ ہالی نے مزید کہا کہ جن دنوں وہ وینسٹن کے ایک ٹی وی پروڈکشن کیلئے کام کررہی تھیں ان دنوں وینسٹن نے انہیں اس کے گھر پر بلایا،ہالی کے بقول’ میں صوفے پر بیٹھی تھی کہ ہاروی میری جانب آئے جس پر میں اٹھ کھڑی ہوئی اور کہا نہیں نہیں نہیں‘ تاہم وہ وینسٹن رکا نہیں اور اسے پکڑ کر اپنے کمرے میں زبردستی لے گیااور بیڈ پر گرا کر شرمناک حرکات کیلئے مجبورکیا۔
اس سب کے کچھ عرصہ بعد ہاروی نے انہیں ایک ہوٹل پر بلایا ، ہالی کے بقول وہ یہ سوچ کر چلی گئیں کہ ’انہیں اختیارات یا کچھ اور ملے گا‘ تاہم جیسے ہی وہ اس کے کمرے میں پہنچیں اس نے زبردستی بیڈ پر گرایا اور زیادتی کی، ہالی کے مطابق اس دوران وہ مسلسل گالیاں بھی دیتا رہا۔ہالی کے مطابق اس نے مزاحمت نہیں کی لیکن بہرحال وہ جنسی تعلق بھی قائم کرنا نہیں چاہتی تھیں۔مگر اس واقعے کیلئے وہ خود کوہی الزام دیتی ہیں۔
یاد رہے ہاروی وینسٹن کیخلاف ہالی کے دوسرے الزامات کے تحت کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔