بھارت کا رافیل طیارے پاکستان سے ملحقہ سرحد پر تعینات کرنے کا فیصلہ
نئی دہلی : بھارت فضائیہ نے رافیل طیارے کو پاکستان سے ملحقہ بیس میں اسٹیشن کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فضائیہ آئی اے ایف نے گذشتہ ماہ اپنے مگ 27 اسکوارڈرن کی اپریشنل سروس واپس واپس لے لی تھی۔جب کہ اب مگ 21 کا ایک اور سکوارڈرن بھی ریٹائرڈ ہو رہا ہے۔بھارتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ آئی اے ایف نے فرانس سے حاصل کردہ لڑاکا طیارے رافیل کو پاکستان کے ساتھ ملحقہ بیس امبالا میں اسٹیشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ اسکواڈرن نمبر 17 مئی تک بھارت میں رافیل کا پہلا دستہ مکمل جائے گا۔
اور اس کا امکان ہے کہ وہ مارچ 2021 ء تک پوری طاقت حاصل کر لے۔آئی اے ایف کے ایک سینئیر منصوبہ ساز کا کہنا ہے کہ اسکواڈرن کی طاقت میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔
2020ء کے آغاز سے بتدریج تعداد میں اضافہ ہو گا،اس سال تین سکوارڈران کو شامل کیا جائے گا جب کہ صرف دو اسکوارڈرن کو آپرئشنل سروس سے واپس لیا جائے گا۔واضح رہے گزشتہ برس بھارتی فضائیہ کی نئے سربراہ راکیش کمار سنگھ نے پاکستان اور چین کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ رافیل طیارے کی فضائی بیڑے میں شمولیت سے ہمیں پڑوسی ملک پر سبقت حاصل ہو جائے گی۔
بھارتی فضائیہ کے نئے سربراہ نے پرانی گیدڑ بھبکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ رافیل طیاروں کو انڈین ائیر فورس کا حصہ بن جانے کے بعد اسے ایس یو 30 کے ساتھ استعمال کیا جائے گا۔جس سے جنگی محاذ پر بھارتی فضائیہ کو پاکستان اور چین پر سبقت حاصل ہو جائے گی۔بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے روایتی جارحیت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ رافیل طیاروں کی شمولیت سے انڈین ائیر فورس کے آپریشنل صلاحیتوں میں بے پنایا اضافہ ہو جائے گا۔
ہم کسی بھی آپریشن کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ یہاں یہ بات واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ برس فروری میں پاک بھارت فضائی جھڑپ میں پاکستان کی برتری کا بلواسطہ اعتراف کیا تھا۔ ایک تقریب سے خطاب میں ان کاکہنا تھا کہ ان دنوں ملک میں بہت شور اٹھ رہا ہے اور ایک سوال اٹھ رہا، رافیل کی کمی پورے ہندوستان نے محسوس کی ہے، اگر ہمارے پاس رافیل طیارہ ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی۔