مائیکروفونز کو ناکارہ بنانے والا الٹراساؤنڈ کڑا

شکاگو: اس کا نام ’’خاموشی کا کڑا‘‘ رکھا گیا ہے جسے یونیورسٹی آف شکاگو میں کمپیوٹر سائنس اور انجینئرنگ کے ماہرین نے ایجاد کیا ہے۔ پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے جیسے یہ کوئی موٹا سا منتی کڑا ہے جو جھاڑ پھونک کرنے والے کسی بابا جی نے دیا ہے، لیکن درحقیقت یہ 24 عدد الٹراساؤنڈ اسپیکروں سے لیس ہے۔

آن ہونے پر اس سے الٹراساؤنڈ لہریں خارج ہونے لگتی ہیں جو اسے پہننے والے کے چاروں طرف پھیل جاتی ہیں۔ یہ لہریں انسان کو تو سنائی نہیں دیتیں لیکن آس پاس موجود مائیکروفونز تک پہنچ کر ان میں ایسا شور پیدا کردیتی ہیں کہ وہ کچھ بھی سننے اور ریکارڈ کرنے کے قابل نہیں رہتے۔

اس ایجاد کی وجہ بیان کرتے ہوئے اس کے موجدین کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کی ترقی کی وجہ سے لوگوں کی جاسوسی کرنا بھی بہت آسان ہوگیا ہے۔ آج مائیکروفونز اور کیمرے اتنے مختصر ہوچکے ہیں کہ انہیں چھوٹی سے چھوٹی جگہ پر بھی بہ آسانی چھپا کر کسی کی بھی جاسوسی کی جاسکتی ہے۔ کم از کم آواز کی ریکارڈنگ کی حد تک اس کڑے سے جاسوسی کا مؤثر توڑ کیا جاسکتا ہے۔

فی الحال اس کے کامیاب تجربات کیے جاچکے ہیں لیکن اس بارے میں کوئی خبر نہیں کہ اسے باقاعدہ طور پر فروخت کےلیے پیش کیا جائے گا یا نہیں؛ اور یہ کہ اگر اسے مارکیٹ میں پیش کیا گیا تو اس کی قیمت کیا مقرر کی جائے گی۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے