کورونا وائرس: جاپان میں طلبہ کی بجائے ان کے نمائندہ روبوٹس نے ڈگریاں وصول کرلیں
ٹوکیو: دنیا کی اکثریت کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کا شکار ہوکر گھر بیٹھی ہے، ایسے میں جاپان میں طلبا و طالبات نے گریجویشن کی تقریب میں اپنے اپنے نمائندہ روبوٹس بھیج کر کانووکیشن میں شرکت کی اور ڈگریاں وصول کی ہیں۔
جاپان کی بزنس بریک تھرو ٹیکنالوجی یا بی بی ٹی یونیورسٹی نے کورونا وبا کے تناظر میں اپنے سالانہ کانووکیشن میں اگرچہ طلبا و طالبات کو جامعہ آنے سے روک تو دیا لیکن اس ضمن میں ایک ذہانت بھرا حل یہ بھی پیش کیا ہے کہ وہ اپنے روبوٹ کے ذریعے ڈگری حاصل کرسکتے ہیں۔
یہ تقریب 28 مارچ کو جاپانی شہر چیوڈا کے ایک ہوٹل میں منعقد ہوئی جہاں وائس چانسلر سمیت چند لوگ ہی موجود تھے۔ دوسری جانب حکومتی احکامات پر سختی سے عمل بھی ضروری تھا۔ اسی وجہ سے ٹیکنالوجی سے محبت کرنے والی اس قوم نے ہر طالبعلم کے لیے اس کے نام سے موسوم روبوٹ بنائے جو اس تقریب میں شریک ہوئے اور رئیس الجامعہ سے ڈگری وصول کی۔
اس دوران روبوٹ پر لگی ٹیبلٹ نما اسکرین پر طالبعلم نظر آرہا تھا جبکہ اپنے اپنے گھروں میں بیٹھے سارے طالبعلم ویڈیو کیمرے کے ذریعے پورا منظر دیکھ رہے تھے اور اس میں مجازی طور پر شامل تھے۔ تقریب میں چار طالبعلم اپنے نمائندہ روبوٹ ’نیومی‘ کے ذریعے شریک ہوئے۔ ان روبوٹ کو ایک کمپنی اے این اے ہولڈنگ نے مجازی نمائندگی کے لیے تیار کیا ہے۔
روبوٹ کے چہرے پر طالبعلموں کی تصویر تھی اور وہ ایک ہاتھ ہلاسکتے تھے جسے اٹھا کر روبوٹک بازو کے ذریعے ڈگری یا تمغا وصول کیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام روبوٹس نے گریجویشن تقریب کا گاؤن بھی پہن رکھا تھا۔
واضح رہے کہ جاپان سونامی سے لے کر زلزلوں تک میں گھرا ایک ایسا ملک ہے جہاں ان قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ہر طرح کی ٹیکنالوجی اور متبادل طریقوں پر مسلسل کام ہوتا رہتا ہے۔ اس طرح طالبعلموں کے روبوٹ اوتار بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
اس سے قبل بی بی ٹی یونیورسٹی نے اپنے تمام کورسز آن لائن کردیئے تھے لیکن اس سے بھی پڑھ کر کانووکیشن کی تقریب کو بھی روبوٹ سے جدت بخشی ہے۔ دنیا بھرکے لوگوں نے اس اختراع پر اپنی خوشی اور حیرت کا اظہار کیا ہے۔