عجیب مرض میں مبتلا خاتون
حیرت انگیز طور پر انہیں 65 سال کی عمر میں اپنی اس خاصیت کا ادراک اس وقت ہوا جب ڈاکٹروں نے ان کے ہاتھ کا ایک طویل آپریشن کیا اور اس کے بعد انہیں درد کم کرنے کی کوئی دوا نہیں دی گئی اور انہیں خبردار کیا گیا تھا کہ آپریشن کے کئی روز تک انہیں شدید تکلیف ہوگی لیکن جو اس درد سے بے نیاز رہیں۔
بعد ازاں یونیورسٹی کالج لندن اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے جینیاتی ماہرین نے ان کے کئی ٹیسٹ کئے۔ معلوم ہوا کہ وہ ایک نایاب جینیاتی کیفیت کی شکار ہیں جو درد کی منتقلی ، رویے اور یادداشت کے سگنل کو آگے بڑھنے نہیں دیتا جس سے خاتون کو کوئی تکلیف نہیں ہوتی۔
اس سے قبل ان کے کولہے کی ہڈی متاثر تھی اور وہ چلنے میں دقت محسوس کررہی تھیں لیکن درد نہ ہونے کی بنا پر ڈاکٹروں نے ان کا ایکس رے نہیں کرایا۔ لیکن ان کے کولہے کا آپریشن کرایا گیا تو اس کے بعد درد کم کرنےکے لیے خاتون نے صرف دو پیراسیٹامول روزانہ کھائیں اور انہیں کوئی خاص تکلیف نہیں ہوئی۔