وزیر اعظم کا ملک گیر لاک ڈاؤن میں 2ہفتے توسیع کا اعلان
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں دو ہفتوں کی توسیع کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر کے تعلیمی ادارے بدستور بند رہیں گے جب کہ عوامی مقامات پر بھی لاک ڈاؤن برقرار رہے گا تاہم معیشت میں گراوٹ اور بیروگاری کے خدشے کے پیش نظر کنسٹرکشن سمیت چند صنعتوں کو کھولنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن میں دو ہفتوں کی توسیع کردی ہے جس کے تحت اسکول کالجز اور عوامی مقامات بدستور 30 اپریل تک بند رہیں گے۔
وزیراعظم مزید کہا کہ مجھے لاک ڈاؤن سے دیہاڑی دار اور روز کمانے والوں کی پریشانیوں کا اندازہ ہے، لوگ بڑی تعداد میں بیروزگار ہو رہے ہیں اس لیے کنسٹرکشن سمیت کچھ صنعتوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تعمیرات کا شعبہ سب سے زیادہ روزگار فراہم کرتا ہے اسی لیے اسے کھولنے کو فیصلہ کیا جب کہ صوبے ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے کچھ صنعتوں کو کھول دیں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ رمضان المبارک مین اجتماعی عبادات کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ مختلف فرقے سے تعلق رکھنے والے جید علما سے ملاقات کے بعد کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران نے ذخیرہ اندوزوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ رمضان کے مقدس ماہ میں اسمگلنگ اور ذخیرہ کرنے والوں کیخلاف سخت آرڈیننس لا رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا 18 ویں ترمیم کے بعد صوبوں کا اختیارات حاصل ہیں کہ وہ وفاق کے بجائے اپنے فیصلے خود کرسکیں تاہم آج کے اجلاس میں شریک وزرائے اعلیٰ نے بھی ان اقدامات کی حمایت کی ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس ہوا جس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال کا جائزہ اور ملکی معاشی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاسوں میں ہونے والے فیصلوں کی توثیق کی تھی۔
اس کے علاوہ احساس ایمرجنسی کیش ٹرانسفرز پر ایڈوانس انکم ٹیکس چھوٹ، کورونا سے بچاوَ اور احتیاط سے متعلق درآمدات پر برانڈ کی شرط ختم کرنے اور اسلام آباد چڑیا گھر کا کنٹرول وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے سپرد کرنے کی منظوری دے دی جب کہ ای او بی آئی پینشن میں اضافے کی سمری موخرکردی گئی ہے۔
کابینہ کے اجلاس میں لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کی منظوری بھی دے دی ہے تاہم لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کی حتمی منظوری قومی رابطہ کمیٹی دے گی۔
لاک ڈاؤن کے بعد کھلنے والے شعبوں سے متعلق قوائد و ضوابط بھی طے کرلیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ہنرسے متعلق تجارت اورکاروباربھی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد درزی، پلمبر، الیکٹریشن، مکینک اورحجام کے کاموں پرکوئی پابندی نہیں ہوگی۔ فضائی سفر اور پبلک ٹرانسپورٹ سمیت عوامی اجتماعات، شادی ہالز، سینمازاورعوامی مقامات بند رہیں گے۔
حکومت نے تعمیراتی شعبے سے منسلک دیگرشعبے بھی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تعمیراتی شعبے میں مختلف منصوبوں کی ذمہ داری صوبوں کے درمیان طے کی جائے گی۔ ہرصوبہ زیرالتواء ترقیاتی اورتعمیراتی منصوبوں سے متعلق حکمت عملی بنائے گا۔