اطالوی سائیکلسٹ نے دوائیں پہنچانے کا مشن شروع کردیا

روم، اٹلی: اٹلی میں اس وقت کورونا وبا نے ہولناک تباہی پھیلادی ہے اور بزرگوں کو دوا منگوانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور اب اس تناظر میں اٹلی کے پروفیشنل سائیکلسٹ، ڈیوڈ مارٹینیلی نے بوڑھے مریضوں کو گھر گھر دوا پہنچانے کا کام شروع کردیا ہے۔

ڈیوڈ نے اپنے شہر لوڈیٹو میں یہ کام شروع کیا ہے۔ اس گاؤں نما شہر میں نہ ہی کوئی بڑی فارمیسی ہے اور نہ ہی کوئی دوا کی دکان ہے۔ اس لیے وہ روزانہ اپنی سائیکل پر دوسرے شہر روواٹو جاتے ہیں اور وہاں سے دوائیں خرید کر لوگوں تک پہنچاتے ہیں۔

میرے پاس تیزرفتار بائیسیکل اور مضبوط پیر ہیں، اس لیے 10 کلومیٹر جانا میرے لیے کوئی مسئلہ نہیں۔ میں ان لوگوں کی مدد کررہا ہوں جنہوں نے ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کی ہے اور اپنے کچھ لوٹانے کا وقت آگیا ہے،‘ ڈیوڈ نے اخباری نمائیندوں کو بتایا۔

میرے پاس تیزرفتار بائیسیکل اور مضبوط پیر ہیں، اس لیے 10 کلومیٹر جانا میرے لیے کوئی مسئلہ نہیں۔ میں ان لوگوں کی مدد کررہا ہوں جنہوں نے ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کی ہے اور اپنے کچھ لوٹانے کا وقت آگیا ہے،‘ ڈیوڈ نے اخباری نمائیندوں کو بتایا۔

فیس بک پر انہوں نے ایک گروپ بنایا ہے جہاں لوگ اپنی ضروریات کی اشیا اور ادویہ فون، یا میسج کی صورت میں لکھواتے ہیں۔ وہ رات کو اس کی منصوبہ بندی اور نقشہ سازی کرتے ہیں اوراگلی صبح دوا پہنچانے نکل پڑتے ہیں۔ اس دوران وہ طبی ماسک اور دستانے استعمال کرتے ہیں۔

گاؤں لوڈیٹو کی آبادی 1500 سے زائد نہیں لیکن یہاں بڑی تعداد میں عمررسیدہ لوگ رہتے ہیں جو کورونا وبا کے علاوہ بھی اپنے گھر سے دور نہیں جاسکتے۔ اسی لیے ان افراد کو دوائیں پہنچانا بہت ضروری ہے۔ اس وقت ڈیوڈ کی عمر 26 برس ہے اور وہ 2016 میں دو ریس کے دہ مراحل جیت چکے ہیں۔ لیکن اب انہوں نے اٹلی کی عوام کے دل بھی جیت لیے ہیں۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے