مساجد میں ایس اوپیز پرعملدرآمد کیلئے ٹائیگرفورس کو ذمہ داریاں سونپنے کا فیصلہ
اسلام آباد : وفاقی حکومت نےایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے مساجد میں ٹائیگر فورس کو ذمہ داریاں سونپنے کا فیصلہ کرلیا، معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا ہے کہ مساجد میں ٹائیگرفورس کے جوان موجود رہیں گے اور ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے کردارادا کریں گے،یوٹیلٹی اسٹورز پر رضاکار تعینات کیے جائیں گے۔
انہوں نے آج یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 10 لاکھ جوان سٹیزن پورٹل ایپ سے رجسٹر کیے گئے تھے۔ سٹیزن پورٹل سے رجسٹرڈ جوانوں کو کوڈ دیا جائے گا تاکہ ان کو چیک کیا جاسکے۔ جو ٹائیگر فورس قوانین کیخلاف ورزی کرے گا اس کو فورس سے نکال دیا جائے گا۔ ٹائیگر فورس کو40 منٹ کا ٹریننگ سیشن دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے وزیراعظم ٹائیگرزفورس سے خطاب کریں گے۔
عثمان ڈار نے کہا کہ سندھ گورنمنٹ نے ٹائیگر فورس سے متعلق متنازع باتیں کیں۔ سندھ حکومت اور آزاد کشمیر کی جانب سے تعاون نہیں کیا جا رہا۔ مراد علی شاہ سے درخواست ہے ٹائیگر فورس کی رجسٹریشن کرائی جائے تاکہ کام شروع ہو۔ اگر سندھ اور آزاد کشمیرسے ٹائیگرفورس کے ساتھ تعاون نا کیا گیا تو وزیراعظم ان کا فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے پروپیگنڈا کیا جاتا ہے کہ احساس پروگرام میں گڑبڑ ہے۔
اپوزیشن نے ماضی میں زلزلہ اورسیلاب سے کمایا ہے اس لیے ٹائیگر فورس پربھی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مساجد میں ایس او پیز پرعملدرآمد کروانے کیلئے ٹائیگرفورس کے جوان موجود رہیں گے۔ اسی طرح ملک میں 4 ہزار370 یوٹیلٹی اسٹورز اور1000 سے زیادہ فرنچائزز پر بھی ٹائیگر فورس کے جوان موجود رہیں گے۔ ٹائیگر فورس کے ہیلتھ ورکرز کو ہسپتالوں میں تمام حفاظتی سامان دیا جائے گا۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے کہا کہ اللہ کی شان ہے عثمان بزدار بھی ٹائیگر فورس میں شامل ہو گئے ہیں، ٹائیگرفورس کے قیام سے پہلے اس کے کارنامے صوبے بھر میں سامنے آچکے ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ٹائیگرفورس کے درجنوں پرچے درج ہوچکے ہیں، فردوس عاشق اور عثمان ڈار نے اپنے دو ہزار چہیتوں کو ٹائیگرفورس میں شامل کرایا ہے۔ فردوس عاشق اور عثمان ڈار شکست خوردہ لوگ ہیں۔