مولانا اورنگزیب فاروقی پر حملہ کے ملزم کی ضمانت مسترد
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فرقہ ورانہ واردات کے ملزم جوہر حسین کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
سپریم کورٹ میں فرقہ ورانہ واردات کے ملزم جوہر حسین کی درخواست ضمانت پر کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی، ملزم کے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ میرے موکل کا ایف آئی آر میں نام نہیں، اور پھر بھی 2014 سے جیل میں ہے۔
پراسیکیوٹر جنرل نے بیان دیا کہ مقدمہ کے مرکزی گواہ سمیت 3 گواہوں کے بیان ہو چکے ہیں، ملزم کسی واردات میں گرفتار ہوا، دوران تحقیقات مذہبی رہنما پر حملہ کا اعتراف کیا۔
جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیئے کہ دہشت گردی اور منشیات کے مقدمات میں ضمانت کے پیرامیٹرز مختلف ہیں، کراچی کے حالات سامنے ہیں، عدالت نے ریکارڈ پر فیصلہ کرنا ہے،عدالتی فیصلہ پر کوئی کیا رائے اخذ کرے اس کی پرواہ نہیں، ٹرائل کورٹ مقدمہ کو چلا کر ختم کرے۔ عدالت نے ملزم جوہر حسین کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو ٹرائل کورٹ میں گواہان کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت کی ٹرائل کو جلد ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔