لیبیا میں فریقین نے مستقل جنگ بندی پر اتفاق کرلیا، اقوام متحدہ
جنیوا: اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ جنگ زدہ لیبیا میں متحارب فریقین نے مستقل جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کردی ہے اور اس حوالے سے ایک تقریب میں معاہدے پر دستخط کردیئے گئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا میں برسرپیکار اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت اور مخالف مسلح قوت کے درمیان جنیوا میں مستقل جنگ بندی کا معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت لیبیا کے ہر علاقے میں سیز فائر پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔
لیبیا میں اقوام متحدہ کے مشن کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس فیس بک پر مستقل جنگ بندی پر اتفاق کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ثالثی میں سیز فائر معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں جو کہ ایک تاریخی کامیابی ہے۔
معاہدے کے تحت لیبیا میں موجود بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے تمام جنگجو تین ماہ کے دوران اپنے اپنے ملک روانہ ہوجائیں گے جب کہ فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے عمل کو ترجیح بنیاد پر پورا کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کی سفیر اسٹیفن تورکو ویلیئم سے مذاکرات کے نتیجے میں لیبیا کی عالمی طور تسلیم شدہ حکومت اور منحرف رہنما جنرل خلیفہ ہفتر کے پانچ پانچ ملٹری کمانڈرز جنیوا پہنچے تھے جہان انہی کی سربراہی میں فریقین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔
واضح رہے کہ لیبیا پر 42 برس تک بلا شرکت غیرے حکمرانی کرنے والے معمر قذافی کو اکتوبر 2011 میں باغیوں نے ایک سرنگ سے نکال کر بیدردی سے قتل کردیا تھا جس کے بعد اقوام متحدہ کی حمایت حکومت تشکیل دی گئی تھی تاہم لیبیا میں امن قائم نہیں ہوسکا تھا اور اس دوران ہزاروں جانیں جنگ کی نذر ہوگئیں۔