برسوں سے جاری کشیدگی ختم، سعودی عرب اور قطر کے تعلقات بحال
ریاض : برسوں سے جاری کشیدگی ختم، سعودی عرب اور قطر کے تعلقات بحال ہوگئے۔ خلیجی خبر رساں ادارے کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق کویت کے وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح کی جانب سے سعودی عرب اور قطر کے تعلقات کی بحالی کے حوالے سے بڑا دعویٰ کیا گیا ہے۔ کویتی وزیر کے مطابق قطر کا برسوں سے جاری بائیکاٹ ختم کر دیا گیا، سعودی عرب اور قطر نے تعلقات کی بحالی پر اتفاق کر لیا ہے۔
دونوں خلیجی ممالک نے زمینی اور فضائی آمد و رفت بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ سعودی عرب نے قطر کیلئے اپنی ائیراسپیس، زمینی اور سمندری حدود کھول دی ہیں۔ اس معاہدے پر فوری عملدرآمد بھی شروع کر دیا گیا۔ سعودی عرب اور قطر کے تعلقات کی بحالی کو خلیج کی سب سے بڑی خبر قرار دیا جا رہا ہے۔
امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے بائیکاٹ ختم کرنے کے بعد دیگر خلیجی ممالک بھی قطر کا بائیکاٹ ختم کر دیں گے۔
واضح رہے کہ ایک ماہ قبل عرب میڈیا میں خبر سامنے آئی تھی کہ سعودی عرب اور قطر کی قیادت برسوں سے جاری کشیدگی کے خاتمے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔ دعوٰی کیا گیا کہ عمان، کویت، سعودی عرب اور قطر کے حکام کے درمیان حال ہی میں مذاکرات ہوئے جن میں نمایاں پیشرفت ہوئی اور فریقین نے 3 سال سے جاری اس تنازع کے جلد خاتمے پر اتفاق کرلیا۔ خبر سامنے آنے کے بعد قطر اور ثالثی کا کردار ادا کرنے والے کویت کے اعلیٰ حکام نے اس پیش رفت کی تصدیق کی۔
قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبد الرحمن الثانی نے ایک ماہ قبل جاری بیان میں خلیجی بحران کے حل کیلئے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاملات درست سمت میں گامزن ہیں۔ جبکہ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے بھی امید ظاہر کی کہ تنازع کے حل کی کوششیں کامیاب ہوں گی۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے 2017 میں قطر پر دہشت گردی کی حمایت اور ایران کے ساتھ تعلقات کا الزام لگاکر سفارتی تعلقات ختم اور بائیکاٹ کردیا تھا۔ ان ممالک نے قطر سے الجزیرہ چینل کو بند، ترک اڈہ خالی کروانے اور اخوان المسلمین سے تعلقات ختم کرنے سمیت 13 مطالبات کیے تھے۔