عائشہ عمر نے مختصر لباس پہن سوشل میڈیا پر آگ لگادی
لاہور :پاکستان کی معروف اداکارہ نے ” لکس سٹائل ایوارڈز “ کی ورچوئل تقریب میں شرکت کی جس میں انہوں نے تحفے میں ملنا والا منفرد نیلے رنگ کا مختصر لباس زیب تن کیا ، اداکارہ نے اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈال دی جسے دیکھ کر صارفین تلخ کمٹنس پر اتر آئے لیکن آگے سے جواب بھی مل گیا ۔
تفصیلات کے مطابق سال 2020 کے اختتامی دن پر ہونے والے لکس اسٹائل ایوارڈز کی ورچوئل تقریب کے لیے منفرد لباس پہنا۔لک عائشہ عمر نے بعد ازاں اپنے لباس کی تصویر انسٹاگرام پر شیئر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہیں مذکورہ لباس فیشن کی دنیا میں قدم رکھنے والی دو نئی لڑکیوں نے تحفے کے طور پر دیا تھا۔
سعد نامی صارف نے اداکارہ کو تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ” شہرت ملنے کے بعد کپڑے کیوں اتر جاتے ہیں جسم سے ؟ ، کوئی میری رہنمائی کرے ۔“
عمران خان نامی صارف تو اداکارہ کے ساتھ سیدھے ہی ہو گئے اور کہنے لگے کہ ” شلوار نہیں ملی ، کیا سوٹ ون پیس ہے ۔“
شاکا نامی صارف نے اداکارہ کے سوٹ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ” مغرب میں چلی جائے کیونکہ یہ ہمارا کلچر نہیں ، وہاں جائیں اور ہمارا ملک چھوڑ دیں ۔“
علیزہ نامی لڑکی کا کہناتھا کہ ” آپ کو ذراسا بھی شرمو حیاءنہیں ، کچھ تو شرم کر لیں ،آخر مسلمان ہو۔“
فائزہ بلوچ نے کہا کہ کیا آپ مجھے بتا سکتی ہیں کہ آپ نے یہ لباس کیوں پہنا، میں آپ کو پسند اور سپورٹ کرتی ہوں لیکن مجھے اچھا نہیں لگتا جب آپ اس طرح کا لباس زیب تن کرتی ہیں ، مہربانی کر کے میری بات کا غصہ نہ کیجے گا ۔“
اداکارہ کی جانب سے مذکورہ ویڈیو شیئر کیے جانے کے بعد انہیں بولڈ لباس پہننے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ خواتین کو مختصر لباس پہننے کی ترغیب دے رہی ہیں۔
صارفین کی تنقید کو دیکھتے ہوئے اداکارہ عائشہ عمر نے میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا اور جواب دیتے ہوئے کہا کہ ” خواتین کی مرضی ہے کہ وہ کس طرح کا لباس پہنیں اور انہوں نے بھی اپنی مرضی کے مطابق یہ لباس پہنا ہے، اس میں دوسروں کو مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔اداکارہ نے مذکورہ بولڈ لباس پر وضاحت کی کہ یہ لباس انہیں دو انجان خواتین نے بھجوایا تھا، جنہوں نے ان سے جون 2020 میں رابطہ کرکے صرف ان سے لباس کا سائز لیا تھا لیکن جب انہیں لباس ملا تو وہ ایسا تھا جو ویڈیو میں نظر آرہا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے پیسوں کی خاطر یہ لباس نہیں پہنا اور نہ ہی مذکورہ لباس کسی تشہیر کا حصہ ہے۔