اسامہ ستی قتل سے متعلق شیخ رشید کے حیران کن بیان نے کابینہ کو ہلا کر رکھ دیا
اسلام آباد : 2 جنوری کو اسلام آباد میں پولیس اہلکاروں نے 22 سالہ نوجوان کو گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا،اس واقعے نے پوری قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔اسی پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ میں بھی اس معاملے پر گفتگو کی گئی،وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کو کہا گیا کہ آپ میڈیا پر جا کر بتائیں کہ حکومت اس واقعے پر کس قدر افسردہ ہے اور حکومت کوشش کرے گی کہ اسامہ ستی کے گھر والوں کو انصاف دیا جائے ،کابینہ میں ایسی بریفنگ میڈیا کو دینے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ عوام کو یہ نہ لگے کہ یہاں پر بے حس لوگ بیٹھے ہیں اور انہوں نے اس پر ایکشن نہیں لیا۔
رؤف کلاسرا کے مطابق جب وفاقی کابینہ میں اس معاملے پر بحث کی جا رہی تھی تو وزیر داخلہ شیخ رشید نے ایسا بیان دیا جس پر سب ہکا بکا رہ گئے اور کابینہ ایک بار ہل کر رہ گئی۔
انہوں نے کہا کہ چھوڑیں جی،یہاں پر اس طرح کے معمولی واقعات ہوتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک وزیر داخلہ کے نوجوان کے قتل پر یہ الفاظ تھے۔یعنی کہ پولیس نے ایک نوجوان کو قتل کر دیا اور اس بارے میں شیخ رشید کا کہنا ہے کہ چھوڑیں اس طرح کے معاملات تو ہوتے رہتے ہیں۔
شیخ رشید کے الفاظ سن کر کابینہ کے تمام افراد حیران رہ گئے۔کیونکہ کوئی بھی یہ توقع نہیں کر رہا تھا کہ ایک وفاقی وزیر وہ بھی وزیر داخلہ اتنے اہم معاملے پر اس طرح کی رائے رکھتا ہے۔شیخ رشید سمجھتے ہیں کہ اس طرح کے معمولی قتل تو ہوتے رہتے ہیں۔اس پر وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ کوئی خدا کا خوف کریں،آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ یہ معمولی واقعہ ہے۔
امریکا میں صرف ایک بندے کو قتل کرنے کی وجہ سے پورا امریکا سڑکوں پر نکل آیا تھا اور آپ کہہ رہے ہیں کہ ایک بچے کو مار ڈالا ہے تو یہ معمولی بات ہے۔فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ہار کے پیچھے سیاہ فام نسل کا قتل بھی ہے۔ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے بھی شیخ رشید کے بیان پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔زرائع کے مطابق دیگر وزراء اس پر خاموش رہے کیونکہ انہیں وزیر داخلہ سے کوئی کام پڑ سکتا ہے۔مزید کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے :