افضل کھوکھر سر عام کہتے رہے ہیں کہ جاتی امرا کا خرچ میں چلاتا ہوں

لاہور : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ افضل کھوکھر سر عام کہتے رہے ہیں کہ جاتی امرا کا خرچ میں چلاتا ہوں۔ ہر شخص جانتا ہے کہ کھوکھر برادران قبضہ گروپ ہیں۔ ان کی ایک عمارت تو سپریم کورٹ کے اُس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے گرا دی تھی لیکن وہ عمل ادھورا ہی رہا۔

انہوں نے کہا کہ افضل کھوکھر کُھلے عام اخبار نویسوں کو بتاتے رہے ہیں کہ جاتی امرا کے مہمان داری کےا خراجات میں پورا کرتا ہوں۔ اور انہوں نے یہاں تک بتایا کہ میں جاتی امرا کو روز ایک لاکھ روپے بھیجتا ہوں۔ مجھے نہیں معلوم کہ وہ مبالغا کر رہے تھے یا کیا کر رہے تھے۔ وہ رپورٹرز ابھی تک اس شہر زندہ ہیں جن کے سامنے وہ یہ کہتے رہے ہیں۔
وہ اس بات کی گواہی دے سکتے ہیں۔

ممکن ہے کہ حکومت کا دست شفقت نہ ہو اور پولیس ملی ہوئی نہ ہو تو اس کے باوجود اگر قبضہ گروپ موجود رہیں تو یہ پولیس کی نا اہلی ہے، پولیس اس کی ذمہ دار ہے۔ چھوٹے پولیس افسر ٹرانسپورٹ چلاتے ہیں، منشیات میں سے حصہ لیتے ہیں یا پھر براہ راست ملوث ہوتے ہیں۔ جوئے خانہ میں حصہ لیتے ہیں۔ جبکہ بڑے پولیس افسران جائیدادوں اور پراپرٹیز میں حصہ دار ہوتے ہیں اور قبضہ گروپس کا ساتھ دیتے ہیں۔

ہارون الرشید نے کہا کہ گورنر پنجاب پر حال ہی میں الزام لگا ہے کہ وہ پراپرٹی کے کاروبار میں بعض لوگوں کی سر پرستی کر رہے ہیں یا نظر انداز کر رہے ہیں اور اُن سے شفقت سے پیش آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھوکھر برادران تو اس حوالے سے بدنام ہیں اور ان کی وجہ سے باقی کھوکھروں کا بھی نام خراب ہو رہا ہے حالانکہ سارے کھوکھر ایسے نہیں ہوتے۔ سینئیر صحافی و تجزیہ کار ہارون الرشید نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے