ڈینیئل پرل کیس ، سپریم کورٹ کا عمر احمد شیخ کو فوری رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد : ڈینیئل پرل کیس میں سپریم کورٹ نے عمر احمد شیخ کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا ، اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی تمام اپیلیں مسترد کردیں ، سپریم کورٹ نے دو ایک کی اکثریت کی بنیاد پر فیصلہ سنایا جس میں عمر احمد شیخ کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

گزشتہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے احمد عمر شیخ اور دیگر ملزمان کی رہائی سے متعلق ہائی کورٹ کا حکم معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی گئی تھی ، اور عدالت نے سندھ حکومت کی اپیل پر اٹارنی جنرل اور تمام ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈینیئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی سے متعلق کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی تھی ، اسی سماعت کے دوران ڈینیئل پرل کیس کے ملزم عمر احمد شیخ کے جیل سے دہشت گردوں کے ساتھ روابط کا بھی انکشاف ہوا تھا ، اس سلسلے میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ عمر احمد شیخ سے 7 موبائل سمیں برآمد ہوئیں ، برآمد ہونے والی سموں میں سے 2 برطانیہ کی تھیں ، جیل سے دہشت گردوں کے ساتھ روابط ہونا سندھ حکومت کی ناکامی ہے۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے استفسار کیا کہ جیل میں موبائل استعمال کرنے کا ذمہ دار کون ہے؟ سندھ حکومت کے پاس معلومات ہیں تو کیس کیوں نہیں بنایا؟ اس کے جواب میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ انٹیلی جنس مواد ہے لیکن عدالت میں کیس ثابت نہیں کر سکیں گے، جسٹس سجاد علی شاہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ احمد عمر شیخ کو حراست میں رکھنے کے حکمنامے میں دشمن ایجنٹ ہونے کا ذکر ہی نہیں ہے ، ملزمان کو حراست میں رکھنے کا کوئی حکم نہیں تو حکم امتناع کس بات پر دیں؟ کسی کو تاحیات حراست میں نہیں رکھا جا سکتا۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے