جسٹس عظمت سعید نے پانامہ کیس میں ن لیگ حکومت کے اٹارنی جنرل کو دھمکی دی تھی
اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے انکشاف کیا کہ جسٹس عظمت سعید نے پانامہ کیس میں مسلم لیگ ن کی حکومت کے اٹارنی جنرل کو دھمکی دی تھی ۔ صحافی سید کوثر کاظمی کو انٹرویو دیتے ہوئے حسین نواز نے کہا کہ پانامہ کی جے آئی ٹی میں جو کچھ ہوا کیا اُس میں کوئی انصاف کا تقاضا پورا ہوا؟ حسین نواز نے کہا کہ واٹس ایپ جے آئی ٹی کیا تھی ؟ ایس ای سی پی اور نیب کو سپریم کورٹ بینچ کی جانب سے حکم دیا گیا تھا کہ آپ ہمیں افسران کے نام بھیجیں تاکہ ہم جے آئی ٹی میں شامل کر سکیں۔
اُس کے بعد جے آئی ٹی کالز موصول ہوئیں اور کہا گیا کہ فلاں افسر کو بھیجیں ، نیب میں عرفان منگی کا کہا گیا کہ اُن کو بھیجیں۔ ایس ای سی پی کو کہا گیا کہ آپ بلال رسول کو بھیجیں ، جو حماد اظہر کی سگی پوپھو کے بیٹے ہیں۔
۱/۲
حسین نواز @Hussain_NSharif کہتےہیں کہ بروڈشیٹ کےساتھ مجرمانہ معاہدہ سائن کرنےمیں عظمت شیخ بھی شامل تھےتو آپ کیسےاُسی سکینڈل کی تحقیقات پر انچارچ بنا سکتے ہیں جس میں یہ خود شامل تھے۔یعنی آپ کچھ لوگوں کے سیاہ کرتوتوں پر سفیدی کرنا چاہتےہیں؟
انٹرویو لنک: https://t.co/6oFvRSyvZ2 pic.twitter.com/XitIpaJ7i2— افشاں مصعب (@AfshanMasab) January 27, 2021
اس جے آئی ٹی میں ایم آئی اور آئی ایس آئی کے لوگوں کو بھی شامل کیا گیا۔ حسین نواز نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اُس وقت اٹارنی جنرل کو عظمت سعید کی کال آئی اور انہوں نے اٹارنی جنرل کو باقاعدہ دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ تم شرافت سے مقدمہ لڑنا چاہتے ہو یا پھر لڑائی چاہتے ہو؟