کشمالہ طارق کے خلاف ایکشن کی منظوری دے دی

لاہور: وزیراعظم عمران خان نے کشمالہ طارق کے خلاف قانون کے تحت ایکشن کی منظوری دے دی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات پنجاب فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہےکہ کشمالہ کو کیش مالا کہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کیش مالا کے حوالے سے حکومت نے ترجیحات طے کر لی ہیں۔فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کشمالہ طارق کو خواجہ آصف کے ساتھ سرکاری دوروں پر ساتھ جانے کی مقدس ذمہ داری دی گئی تھی۔

یہ نہیں ہو سکتا کہ کروڑوں ڈالر اکاونٹس میں ڈال کر لوگوں کا قتل عام ہو،یہ ن لیگ کی باقیات میں سے ہیں۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم نے کشمالہ کے خلاف قانون کے تحت ایکشن کی منظوری دے دی ہے ۔ فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ہاتھ ہو گیا ہے، کھودا پہاڑ نکلا چوہا،اپوزیشن کی بیٹھک میں نہ کسی نے استعفے کی بات کی نہ عدم اعتماد کی۔

انہوں نے کہا کہ پانچ گھنٹے اپوزیشن والے ایک دوسرے کے آنسو پونچھتے رہے۔حکومت کو سینٹ میں واضح اکثریت حاصل ہونے جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کشمالہ طارق کے شوہر اور بیٹے کی گاڑی سے ٹکرا کر 4 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، اس کیس میں پولیس نے کشمالہ طارق اور ان کے شوہر وقاص خان کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام آباد پولیس نے حادثے میں زخمی ہونے والے شخص کا بیان ریکارڈ کا حصہ بنا دیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود اذلان خان کو تفتیش میں شامل نہ کیا جا سکا ہے۔ وکیل کے ذریعے اذلان کو پیش ہونے کا کہا گیا لیکن تاحال اذلان پیش نہیں ہوا ہے۔ اذلان خان کے پیش نہ ہونے کے بعد پولیس نے کشمالہ طارق اور ان کے شوہر کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ یاد رہے کہ اسلام آباد میں سری نگر ہائی وے پر تیز رفتارگاڑی نے 6 افراد کوکچل دیا تھا، حادثے میں 4 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے جبکہ کار سوار فرار ہو گیا تھا۔

حادثے کا باعث بننے والی گاڑی وفاقی محتسب کشمالہ طارق کا بیٹا اذلان چلا رہا تھا۔ جبکہ گاڑی میں وفاقی محتسب کشمالہ طارق اور ان کے شوہربھی موجود تھے۔ پولیس کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کی گرفتاری کے لیے تاحال کوئی کارروائی نہیں کر سکی۔ تیز رفتارگاڑی کی ٹکر سے 4 افراد کی موت کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا ، ایف آئی آر میں کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق اذلان خان کی گرفتاری کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے